Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 11
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَۚ
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ : یہی نزدیکی حاصل کرنے والے ہیں۔ یہی لوگ قرب حاصل کرنے والے ہیں
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں (انکا کیا کہنا) وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں
10 ۔” والسابقون السابقون “ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں ہجرت کی طرف سبقت کرنے والے وہی آخرت میں سبقت کرنے والے ہیں اور عکرمہ (رح) فرماتے ہیں اسلام کی طرف سبقت کرنے والے۔ ابن سیرین (رح) فرماتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دونوں قبلوں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا قول ” والسابقون الاولون من المھاجرین والانصار “ ہے۔ ربیع بن انس ؓ فرماتے ہیں دنیا میں رسول اللہ ﷺ کی بات کو قبول کرنے میں سبقت کرنے والے یہی لوگ ہیں۔ آخرت میں جنت کی طرف سبقت کرنے والے ہیں اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں۔ انبیاء (علیہم السلام) کی بات کو ایمان لانے کے ساتھ قبول کرنے والے اور علی بن ابی طالب ؓ فرماتے ہیں پانچ نمازوں کیطرف ضحاک (رح) فرماتے ہیں جہاد کی طرف ۔ سعید بن جبیر (رح) فرماتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو توبہ اور نیکی کے اعمال کی طرف سبقت کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ” سابقوا الی مغفرۃ من ربکم “ پھر ان کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا ” اولئک یسارعون فی الخیرات وھم لھا سابقون “ ابن کیسان (رح) فرماتے ہیں ، ہر اس چیز کی طرف سبقت کرنے والے ہیں جس کی طرف اللہ تعالیٰ نے بلایا ہے اور کعب (رح) سے روایت کیا گیا ہے فرمایا یہ اہل قرآن ہیں اور کہا گیا ہے یہ وہ لوگ ہیں جو مسجد کی طرف جانے میں پہل کرتے ہیں اور اللہ کے راستے میں نکلنے میں بھی اور قرظی (رح) فرماتے ہیں ہر خیر کی طرف۔
Top