Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 50
وَ اَنَّ عَذَابِیْ هُوَ الْعَذَابُ الْاَلِیْمُ
وَاَنَّ : اور یہ کہ عَذَابِيْ : میرا عذاب هُوَ : وہ (ہی) الْعَذَابُ : عذاب الْاَلِيْمُ : دردناک
اور یہ کہ میرا عذاب بھی درد دینے والا عذاب ہے۔
(50) ” وان عذابی ھو العذاب الالیم “ قتادہ ؓ نے فرمایا کہ ہم آپ ﷺ کو فرمان معلوم ہوا کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر بندہ اللہ کی مقدار عفو کو جان لیتا تو حرام سے پرہیز نہ کرتا اور اگر اللہ کی مقدار عذاب کو جان لیتا تو خوف کے مارے اس کی جان ہی نکل جاتی۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا، اگر مومن بندہ کو اللہ کے عذاب کا علم ہوجاتا تو پھر جنت کی امید ہی کسی کو نہ رہتی اور اگر کافر کو اللہ کی رحمت کی مقدار معلوم ہوجاتی تو جنت سے مایوس نہ ہوتا۔ صحیحین میں حضرت ابوہریرہ ؓ کی ایک روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ تخلیق رحمت کے دن اللہ نے سورحمتیں پیدا کیں ، ننانوے رحمتیں اپنے پاس روک لیں اور ایک رحمت ساری مخلوق میں پھیلا دی جو رحمتیں اللہ کے پاس ہیں اگر ان سب سے کافر واقف ہوجائے تو جنت سے نا امید نہ ہو اور جو عذاب اللہ کے پاس ہے ، اگر مومن کو اس کا علم ہوجائے تو دوزخ سے بےخوف نہ ہو۔
Top