Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 38
اِلٰى یَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُوْمِ
اِلٰى : تک يَوْمِ : دن الْوَقْتِ : وقت الْمَعْلُوْمِ : معلوم (مقرر)
وقت مقرر (یعنی قیامت) کے دن تک۔
38۔” الی یوم الوقت المعلوم “ اس سے مراد جب تمام مخلوق مرجائے گی اور وہ نفخہ اولیٰ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ابلیس کی موت کا وقت چالیس سال ہے جو دونوں نفخوں کے درمیان میں ہوگی اور بعض نے کہا کہ ابلیس نے اللہ تعالیٰ سے موت سے بالکل محفوظ رہنے کی دعا کی اور اغواء کرنے کی بھی دعا کی ۔ اللہ نے اغواء کرنے کی دعا قبول کرلی لیکن موت سے محفوظ رہنے کی دعا قبول نہیں کی ۔ اس کی ایک دعا کی قبولیت اس کی عزت افزائی کے لیے نہیں بلکہ بدبختی اور مصیبت میں اضافہ کرنے کیلئے فرمائی۔
Top