Anwar-ul-Bayan - Nooh : 27
اِنَّكَ اِنْ تَذَرْهُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَكَ وَ لَا یَلِدُوْۤا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا
اِنَّكَ : بیشک تو اِنْ : اگر تَذَرْهُمْ : تو چھوڑ دے گا ان کو يُضِلُّوْا : وہ بھٹکا دیں گے عِبَادَكَ : تیرے بندوں کو وَلَا يَلِدُوْٓا : اور نہ وہ جنم دیں گے اِلَّا فَاجِرًا : مگر فاجروں کو۔ نافرمانوں کو كَفَّارًا : سخت کافروں کو
اگر تو انکو رہنے دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان سے جو اولاد ہوگی وہ بھی بدکار اور ناشکر گزار ہوگی
(71:27) انک ان تذرھم یضلو اعبادک ۔۔ الخ یہ بددعا کی وجہ ہے۔ ان تذرہم جملہ شرطیہ ہے یضلوا عبادک جواب شرط۔ ان شرطیہ بمعنی اگر۔ تذر مضارع مجزوم بوجہ عمل ان۔ صیغہ واحد مذکر حاضر۔ وذر (باب سمع، فتح) مصدر۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ اگر تو نے ان کو چھوڑ دیا۔ (نیز ملاحظ ہو 70:42) یضلوا مضارع مجزوم (بوجہ جواب شرط) جمع مذکر غائب اضلال (افعال) مصدر۔ وہ بھٹکائیں گے وہ بہکا دیں گے۔ یا جھٹکاتے رہیں گے۔ بہکاتے رہیں گے۔ عبادک مضاف مضاف الیہ۔ تیرے بندے، تیرے بندوں کو۔ ولا یلدوا الا فاجرا کفارا۔ جملہ کا عطف جملہ سابقہ ہے واؤ عاطفہ ہے۔ لائلدوا مضارع منفی (مجزوم) جمع مذکر غائب ولادۃ (باب ضرب) مصدر۔ وہ نہیں جنیں گے۔ وہ نہیں پیدا کریں گے۔ الا حرف استثناء فاجرا مستثنیٰ فجور (باب نصر) مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ فاسق و فاجرا اور بڑی ناشکر گزار ہوگی۔
Top