Anwar-ul-Bayan - Nooh : 13
مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًاۚ
مَا لَكُمْ : کیا ہے تم کو لَا تَرْجُوْنَ : نہیں تم امید رکھتے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے وَقَارًا : کس وقار کی
تم کو کیا ہوا ہے کہ تم خدا کی عظمت کا اعتقاد نہیں رکھتے
(71:13) مالکم لا ترجون اللہ : ما استفہامیہ، لام حرف جر۔ تمہیں کیا ہوگیا ہے۔ نیز ملاحظہ ہو 70:35 ۔ لاترجون مضارع منفی جمع مذکر حاضر۔ رجاء (باب نصر) مصدر۔ تم امید نہیں رکھتے ہو مفسرین کے اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں۔ مثلا (1) رجاء بمعنی اعتقاد ہے۔ یعنی تم اپنے اعتقاد میں اللہ کی عظمت کو نہیں جانتے۔ (ابن عباس مجاہد) (2) رجاء بمعنی خوف ہے۔ یعنی کیا تم اللہ کی عظمت سے نہیں ڈرتے۔ (کلبی) (3) کای تم اللہ کا حق نہیں پہچانتے اور اس کی نعمت کا شکر نہیں کرتے۔ (حسن بصری) (4) تم کو اپنی عبادت میں اس بات کی امید نہیں کہ ہم جو خدا کی تعظیم کرتے ہیں خدا اس کا ثواب بھی دے گا۔ (ابن کیسان) (5) کیا اپنی عبادت میں تم کو اس امر کی امید نہیں ہے کہ خدا تمہاری عبادت کی قدردانی کریگا ۔ (6) تم کو کیا ہوگیا ہے کہ تم کیوں نہیں رکھتے امید اللہ سے بڑائی کی۔ (شاہ عبد القادر دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ) وقارا۔ اسم ومصدر۔ رزت و عظمت۔ توقیر و تعظیم کرنا۔
Top