Anwar-ul-Bayan - As-Saff : 7
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ وَ هُوَ یُدْعٰۤى اِلَى الْاِسْلَامِ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ
وَمَنْ : اور کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم ہے مِمَّنِ افْتَرٰى : اس سے جو گھڑے عَلَي اللّٰهِ الْكَذِبَ : اللہ پر جھوٹ کو وَهُوَ يُدْعٰٓى : حالانکہ وہ بلایا جاتا ہو اِلَى الْاِسْلَامِ : اسلام کی طرف وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يَهْدِي : نہیں ہدایت دیتا الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ : ظالم قوم کو
اور اس سے ظالم کون کہ بلایا جائے تو اسلام کی طرف اور وہ خدا پر جھوٹ بہتان باندھے۔ اور خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا
(61:7) ومن۔ واؤ عاطفہ۔ من استفہامیہ ہے۔ اظلم ظلم سے افعل التفضیل کا صیغہ ہے زیادہ ظالم۔ زیادہ حق سے تجاوز کرنے والا۔ ممن۔ مرکب ہے من حرف جار اور من اسم موصول سے۔ اس سے جو ۔۔ افتری : ماضی واحد مذکر غائب افتراء (افتعال) مصدر سے جس کے معنی ہیں بہتان باندھنا۔ افتری اس نے جھوٹ باندھا۔ اس نے بہتان باندھا۔ الکذب۔ جھوٹ کا۔ افتری کا مفعول ہے۔ آیت کا ترجمہ ہوگا :۔ اور اس سے بڑھ کر بھی کوئی ظالم ہوسکتا ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے۔ وھو یدعی الی الاسلام : جملہ حالیہ ہے۔ حالانکہ وہ اسلام کی طرف بلایا جاتا ہے۔ ھو سے مراد وہ شخص جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتا ہے۔ یدعی مضارع مجہول واحد مذکر غائب دعوۃ باب نصر مصدر۔ اس کو بلایا جاتا ہے۔ واللہ لا یھدی القوم الظلمین : اور اللہ ایسے ظالم (ناحق شناس) لوگوں کو ہدایت یاب نہیں کرتا۔ یہ جملہ مضمون سابق کی تاکید کے لئے آیا ہے۔
Top