Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 100
وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ شُرَكَآءَ الْجِنَّ وَ خَلَقَهُمْ وَ خَرَقُوْا لَهٗ بَنِیْنَ وَ بَنٰتٍۭ بِغَیْرِ عِلْمٍ١ؕ سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یَصِفُوْنَ۠   ۧ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے ٹھہرایا لِلّٰهِ : اللہ کا شُرَكَآءَ : شریک الْجِنَّ : جن وَخَلَقَهُمْ : حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا وَخَرَقُوْا : اور تراشتے ہیں لَهٗ : اس کے لیے بَنِيْنَ : بیٹے وَبَنٰتٍ : اور بیٹیاں بِغَيْرِ عِلْمٍ : علم کے بغیر (جہالت سے) سُبْحٰنَهٗ : وہ پاک ہے وَتَعٰلٰى : اور وہ بلند تر عَمَّا : اس سے جو يَصِفُوْنَ : وہ بیان کرتے ہیں
اور ان لوگوں نے جنوں کو خدا کا شریک ٹھیرایا حالانکہ ان کو اسی نے پیدا کیا اور بےسمجھے (جھوٹ بہتان) اس کے لئے بیٹے اور بیٹیاں بنا کھڑی کیں وہ ان باتوں سے جو اس کے نسبت بیان کرتے ہے پاک ہے۔ اور (اسکی شان ان سے) بلند ہے۔
(6:100) وخلقھم۔ واؤ حالیہ ہے۔ خلق میں فاعل اللہ ہے۔ ہم ضمیر الجن کی طرف راجع ہے حالانکہ اللہ نے ہی ان کو پیدا کیا ہے۔ خرقوالہ۔ انہوں نے تراشا۔ خرق سے ۔ ماضی جمع مذکر غائب۔ الخرق (ضرب) کسی چیز کو بلا سوچے سمجھے بھاڑنے کے لئے بھاڑ ڈالنا۔ قرآن میں ہے کہ : اخرقھا لتغرق اہلہا (15:17) کیا تو نے اس کو اس لئے پھاڑا ہے کہ مسافروں کو غرق کر دے۔ خرق۔ خلق کی ضد ہے۔ جس کے معنی اندازہ کے مطابق خوش اسلوبی سے کسی چیز کو بنانے کے ہیں اور خرق کے معنی کسی چیز کو بےقاعدگی سے پھاڑ ڈالنے کے ہیں۔ آیۃ ہذا میں : اور بےسمجھے (جھوٹ ، بہتان) اس کے لئے بیٹے اور بیٹیاں بنا گھڑی ہیں۔
Top