Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 101
بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ اَنّٰى یَكُوْنُ لَهٗ وَلَدٌ وَّ لَمْ تَكُنْ لَّهٗ صَاحِبَةٌ١ؕ وَ خَلَقَ كُلَّ شَیْءٍ١ۚ وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
بَدِيْعُ : نئی طرح بنانے والا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضِ : اور زمین اَنّٰى : کیونکر يَكُوْنُ : ہوسکتا ہے لَهٗ : اس کا وَلَدٌ : بیٹا وَّلَمْ تَكُنْ : اور جبکہ نہیں لَّهٗ : اس کی صَاحِبَةٌ : بیوی وَخَلَقَ : اور اس نے پیدا کی كُلَّ شَيْءٍ : ہر چیز وَهُوَ : اور وہ بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز عَلِيْمٌ : جاننے والا
(وہی) آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنیوالا (ہے) اس کے اولاد کہاں سے ہو جبکہ اس کی بیوی ہی نہیں۔ اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ ہر چیز سے باخبر ہے۔
(6:101) بدیع۔ الابداع۔ کسی کی تقلید اور اقتداء کے بغیر کسی چیز کو ایجاد کرنا۔ اسی سے نئے کھودے ہوئے کنویں کو وکیۃ بدیع کہتے ہیں۔ جب ابداع کا لفظ اللہ عزوجل کے لئے استعمال ہو تو اس کے معنی ہوتے ہیں بغیر آلہ۔ بغیر مادہ اور بغیر زمان و مکان کے کسی شے کو ایجاد کرنا اور یہ معنی صرف اللہ تعالیٰ کی ذات کے لئے مختص ہیں۔ بدیع بمعنی مبدع یعنی اس چیز کا پیدا کرنے والا جس کی سابق میں کوئی مثال نہ ہو اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں سے ہے۔ انی۔ کس طرح، کیونکر، کیسے، یہ کیسے ہوسکتا ہے۔ انی یحییٰ ھذہ اللہ بعد موتھا (2:259) اللہ تعالیٰ ان بستیوں کو کیونکر زندہ کرے گا۔
Top