Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 17
یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَۙ
يَطُوْفُ عَلَيْهِمْ : گردش کر رہے ہوں گے ان پر وِلْدَانٌ : لڑکے مُّخَلَّدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے
نوجوان خدمت گزار جو ہمیشہ (ایک ہی حالت میں) رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے
(56:17) یطوف علیہم ولدان مخلدون۔ جملہ مستانفہ ہے۔ یطوف مضارع واحد مذکر غائب طوف طواف (باب نصر) مصدر۔ چکر لگائیں گے۔ چکر لگاتے رہیں گے۔ یعنی خدمت کے لئے ہر وقت تیار رہیں گے۔ علیہم میں ہم ضمیر جمع مذکر غائب ان جنتیوں کے لئے ہے جو سابقون میں سے ہوں گے۔ ولدان۔ جنت کے غلمان۔ مخلدون اسم مفعول جمع مذکر۔ اس کا واحد مخلد۔ تخلید (تفعیل) مصدر۔ خلد ایک قسم کی بالیاں ہیں مخلد وہ جس کو بالیاں پہنائی ہوئی ہوں۔ یعنی ایسے غلمان جن کو بالیاں پہنا رکھی ہوں گی۔ یا یہ الخلود سے ہے جس کے معنی فساد کے عارضہ سے پاک ہونے اور اپنی اصلی حالت پر قائم رہنے کے ہیں اور جب کسی چیز میں عرصہ دراز تک فساد و تغیر پیدا نہ ہو اہل عرب اسے خلود کے ساتھ متصف کرتے ہیں اس لحاظ سے مخلد اسے کہیں گے جس میں عرصہ دراز تک تغیر و فساد نہ ہو۔ اسی بناء پر جس شخص میں باوجود بڑی عمر کے بڑھاپا نہ آئے اسے مخلد کہا جاتا ہے یہاں آیت ہذا میں ایسے لڑکے مراد ہیں جو کہ ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے ان کی عمر ہمیشہ ایک ہی حالت میں ٹھہری رہے گی۔
Top