Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 72
وَ مَنْ كَانَ فِیْ هٰذِهٖۤ اَعْمٰى فَهُوَ فِی الْاٰخِرَةِ اَعْمٰى وَ اَضَلُّ سَبِیْلًا
وَمَنْ : اور جو كَانَ : رہا فِيْ هٰذِهٖٓ : اس (دنیا) میں اَعْمٰى : اندھا فَهُوَ : پس وہ فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں اَعْمٰى : اندھا وَاَضَلُّ : اور بہت بھٹکا ہوا سَبِيْلًا : راستہ
اور جو شخص اس (دنیا) میں اندھا ہو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ اور (نجات کے) راستے سے بہت دور۔
(17:72) اعمی۔ اندھا۔ عمی سے جس کے معنی بینائی کے مفقود ہوجانے کے ہیں خواہ یہ بینائی دل کی ہو یا آنکھوں کی۔ اضل ضلال سے اسم التفضیل کا صیغہ ہے بہت بہکا ہوا۔ زیادہ گمراہ۔ زیادہ راہ مستقیم سے ہٹا ہوا۔
Top