Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 132
وَ لِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ
وَلِكُلٍّ : اور ہر ایک کے لیے دَرَجٰتٌ : درجے مِّمَّا : اس سے جو عَمِلُوْا : انہوں نے کیا (ان کے اعمال) وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : بیخبر عَمَّا : اس سے جو يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے ہیں
اور ہر ایک کے لیے ان کے اعمال کے سبب درجات ہیں، اور تیرا رب ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو کام وہ کرتے ہیں۔
اعمال کے اعتبار سے لوگوں کے درجات مختلف ہیں۔ پھر فرمایا (وَ لِکُلِّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا) ( اور ہر ایک کے لیے اپنے اپنے اعمال کے اعتبار سے مختلف درجات ہیں) ثواب والوں کے بھی مختلف درجات ہیں اور عقاب والوں کے بھی، اور جس نے جو کچھ کیا اپنے اپنے عمل کے اعتبار سے جزا اور سزا پالے گا۔ (وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعْمَلُوْنَ ) ( اور تیرا رب ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو وہ کرتے ہیں) اس میں یہ بات بتادی کہ حساب لینے والا اور جزا دینے والا اللہ تعالیٰ ہے۔ اس کے علم سے کسی کا کوئی عمل باہر نہیں۔ کوئی یہ نہ سمجھے کہ میرے سارے اعمال کا بدلہ کیسے ملے گا۔ کسے خبر ہے کہ میں نے کیا کیا کیا ؟ خوب سمجھ لیں کہ جسے جزا دینا ہے اسے سب کچھ معلوم ہے۔
Top