Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 133
وَ رَبُّكَ الْغَنِیُّ ذُو الرَّحْمَةِ١ؕ اِنْ یَّشَاْ یُذْهِبْكُمْ وَ یَسْتَخْلِفْ مِنْۢ بَعْدِكُمْ مَّا یَشَآءُ كَمَاۤ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّیَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِیْنَؕ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب الْغَنِيُّ : بےپروا (بےنیاز) ذُو الرَّحْمَةِ : رحمت والا اِنْ : اگر يَّشَاْ : وہ چاہے يُذْهِبْكُمْ : تمہیں لے جائے وَيَسْتَخْلِفْ : اور جانشین بنا دے مِنْۢ بَعْدِكُمْ : تمہارے بعد مَّا يَشَآءُ : جس کو چاہے كَمَآ : جیسے اَنْشَاَكُمْ : اس نے تمہیں پیدا کیا مِّنْ : سے ذُرِّيَّةِ : اولاد قَوْمٍ : قوم اٰخَرِيْنَ : دوسری
اور تیرا رب غنی ہے رحمت والا ہے۔ اگر وہ چاہے تو تمہیں ختم کر دے اور تمہارے بعد تمہارے پیچھے جس کو چاہے آباد کر دے جیسا کہ اس نے تمہیں دوسری قوم کی نسل سے پیدا فرمایا۔
اللہ تعالیٰ غنی ہے رحمت والا ہے۔ پھر فرمایا (وَ رَبُّکَ الْغَنِیُّ ذُوالرَّحْمَۃِ ) (تیرا رب غنی ہے بےنیاز ہے، رحمت والا ہے) اسے کسی چیز کی اور کسی کے عمل کی حاجت نہیں۔ ہاں ! ساری مخلوق اس کی محتاج ہے وہ اپنی مخلوق پر رحم کرتا ہے اس نے مخلوق کو وجودبھی بخشا، ان کو رزق بھی بخشتا ہے اور ان کی حاجتیں بھی پوری فرماتا ہے، دنیا میں تو سب ہی پر اس کی رحمت ہے اور آخرت میں اہل اطاعت کے لیے مخصوص ہے۔ اللہ چاہے تو تمہیں ختم کر کے دوسرے لوگوں کو لے آئے : (اِنْ یَّشَاْ یُذْھِبْکُمْ وَ یَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِکُمْ مَّا یَّشَآءُ ) (اگر پروردگار عالم جل مجدہ چاہے تو تمہیں ختم کردے اور تمہارے بعد دوسروں کو اپنی زمین پر آباد فرما دے) ۔ (کَمَآ اَنْشَاَکُمْ مِّنْ ذُرِّیَّۃِ قَوْمٍ اٰخَرِیْنَ ) (جیسا کہ اس نے تمہیں ایک دوسری قوم کی نسل سے پیدا فرما دیا) آج وہ تمہارے دادے پردادے کہاں ہیں جن کی نسل سے تم ہو۔ جس طرح تدریجی طور پر پرانی ایک نسل کے بعد دوسری نسل لانے پر اللہ تعالیٰ قادر ہے اس طرح سے وہ یہ بھی کرسکتا ہے کہ دفعتہ سب کو ختم کر دے پھر اس کی جگہ دوسروں کو آباد کر دے۔ وہ تو بےنیاز ہے تم تو بےنیاز نہیں ہو تم اپنی بقا میں اس کے محتاج ہو اور حاجات پوری کرنے کے لیے تمہیں اس کی رحمت کی ضرورت ہے۔ دنیا میں بھی تم اس کے محتاج ہو اور موت کے بعد بھی۔ لہٰذا اپنی ضرورت سے ایمان قبول کرو اور اعمال صالحہ اختیار کرو۔
Top