Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 24
وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنْكُمْ وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِیْنَ
وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَقْدِمِيْنَ : آگے گزرنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَاْخِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
اور بلاشبہ ہمیں معلوم ہیں جو تم سے پہلے تھے اور بلاشبہ ہمیں وہ لوگ معلوم ہیں جو تمہارے بعد آنے والے ہیں،
مستقدمین اور مستاخرین کی تفسیر پھر فرمایا (وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنْکُمْ وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِیْنَ ) (اور بلاشبہ ہمیں وہ معلوم ہیں جو تم میں سے پہلے تھے اور بلاشبہ ہمیں وہ لوگ معلوم ہیں جو تمہارے بعد آنے والے ہیں) اس آیت میں لفظ (الْمُسْتَقْدِمِیْنَ ) اور (الْمُسْتَاْخِرِیْنَ ) وارد ہوا ہے صاحب معالم التنزیل ص 48 ج 3 نے اس کی تفسیر میں بہت سے اقوال نقل کیے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ مستقدمین سے اموات اور مستاخرین سے احیاء یعنی زندہ لوگ مراد ہیں، حضرت مجاہد نے فرمایا کہ مستقدمین سے قرون اولیٰ اور مستاخرین سے امت محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والتحیۃ مراد ہے، حضرت حسن نے فرمایا کہ مستقدمین سے وہ لوگ مراد ہیں جو طاعت اور خیر میں آگے بڑھنے والے ہیں اور مستاخرین سے وہ لوگ مراد ہیں جو طاعت اور خیر میں دیر لگانے والے ہیں، اور ایک قول یہ بھی ہے کہ نماز میں اگلی صفوں میں جگہ لینے والے مستقدمین ہیں اور اگلی صفوں سے پیچھے رہ جانے والے مستاخرین ہیں، آیت کا عموم ان تمام معانی کو شامل ہے، زمانہ کے اعتبار سے اگلے پچھلے اور اعمال خیر کے اعتبار سے اعمال میں آگے بڑھنے والے اور پیچھے رہ جانے والے اللہ تعالیٰ کو ان سب کا علم ہے اللہ تعالیٰ ان کو اپنے علم کے موافق جزا دے گا۔
Top