مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 3810
حدیث نمبر: 3810
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خُذُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ:‏‏‏‏ مِنَ ابْنِ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ . قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے مناقب
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: قرآن مجید چار لوگوں سے سیکھو: ابن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، اور سالم مولی ابی حذیفہ سے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/فضائل الصحابة ٢٦ (٣٧٥٨)، و ٢٧ (٣٧٦٠)، وفضائل الأنصار ١٤ (٣٨٠٦)، و ١٦ (٣٨٠٨)، وفضائل القرآن ٨ (٤٩٩٩)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٢٢ (٢٤٦٤) (تحفة الأشراف: ٨٩٣٢) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: مطلب یہ ہے کہ یہ چار صحابہ خاص طور پر قرآن کے نبی اکرم سے اخذ کرنے، یاد کرنے، بہتر طریقے سے ادا کرنے میں ممتاز تھے، اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے سوا دیگر صحابہ کو قرآن یاد ہی نہیں تھا، اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ان سے مروی قراءت کی ضرور ہی پابندی کی جائے، کیونکہ عثمان ؓ نے اعلی ترین مقصد کے تحت ایک قراءت کے سوا تمام قراءتوں کو ختم کرا دیا تھا ( اس قراءتوں سے مراد معروف سبعہ کی قراءتیں نہیں مراد صحابہ کے مصاحف ہیں
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1827)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3810
Top