Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (6982 - 7047)
Select Hadith
6982
6983
6984
6985
6986
6987
6988
6989
6990
6991
6992
6993
6994
6995
6996
6997
6998
6999
7000
7001
7003
7004
7005
7006
7007
7008
7009
7010
7011
7012
7013
7014
7015
7017
7018
7019
7020
7021
7022
7023
7024
7025
7026
7027
7028
7030
7032
7033
7035
7036
7038
7039
7040
7041
7042
7043
7044
7045
7046
7047
سنن النسائی - - حدیث نمبر 20202
وعن أبي سعيد قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن الله عز وجل يسأل العبد يوم القيامة فيقول ما لك إذا رأيت المنكر فلم تنكره ؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم فيلقى حجته فيقول يا رب خفت الناس ورجوتك . روى البيهقي الأحاديث الثلاثة في شعب الإيمان
تقصیر کی معذرت
حضرت ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ بزرگ و برتر قیامت کے دن بندہ سے سوال کرتے ہوئے فرمائے گا کہ تجھ کو کیا ہوا تھا کہ جب تو نے کسی خلاف شرع کام کو دیکھا تو (زبان و ہاتھ کے ذریعہ) اس کی بیخ کنی کا فریضہ انجام نہیں دیا؟ رسول کریم ﷺ فرماتے ہیں کہ (اگر اللہ تعالیٰ اس بندہ کو معاف کرنے کا ارادہ فرمائے تو سوال کے ساتھ ہی) اس کو وہ تاویل و دلیل سکھائی جائے گی (جس کے ذریعہ وہ اس فریضہ کو ترک کرنے کی معذرت کرسکے) چناچہ وہ عرض کرے گا کہ میرے پروردگار! میں لوگوں کے ظلم و زیادتی سے ڈرتا تھا اور تیری طرف سے عفو درگزر اور مغفرت و بخشش کی امید رکھتا تھا تینوں روایتوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔
تشریح
اس بندہ کی طرف سے مذکورہ جواب میں گویا اپنی تقصیر کا اقرار اپنے عجز کا اظہار اور رب کریم کے فضل و کرم پر اپنے یقین و اعتماد کا بیان ہوگا۔ اور جیسا کہ بیہقی نے کہا ہے، یہ احتمال بھی ہے کہ اس حدیث کا تعلق اس شخص سے ہو جو خلاف شرع امور کا ارتکاب کرنے والوں کے غلبہ و دبدبہ سے ڈرتا ہو اور ان کی طرف سے پہنچائے جانے والے کسی بھی طرح کے نقصان سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے طاقت وقدرت نہ رکھتا ہو۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر لوگوں کے رعب ودبدبا کی وجہ سے کوئی شخص امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام نہ دے سکے تو وہ مستوجب مواخذہ نہیں ہوگا اور حق تعالیٰ کی طرف سے اس کے حق میں عفو و درگزر کی امید رکھی جاسکتی ہے، لیکن اس صورت میں یہ اشکال یقینا پیدا ہوگا کہ ایسا شخص شریعت کی نظر میں معذور ہے، لہٰذا قیامت کے دن نہ تو اس سے مواخذہ ہوگا اور نہ اس کو معذرت کے لئے کسی تاویل و دلیل کے سکھانے کی ضرورت ہوگی؟ اس اشکال کو دور کرنے کے لئے یہ کہنا زیادہ موزوں ہے کہ اس حدیث کا تعلق دراصل اس شخص سے ہے جس نے کسی عذر و مانع کے بغیر مذکورہ فریضہ کی انجام دہی میں کچھ تقصیر کی ہوگی اور اگر اللہ تعالیٰ اس کی اس جزوی تقصیر کو معاف کرنا چاہے گا تو اس کو مذکورہ تاویل و دلیل کا الہام کرے گا تاکہ وہ معذرت کرسکے۔
Top