امت کی شراب نوشی کے بارے میں ایک پیشین گوئی
حضرت ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے خود سنا، آپ ﷺ ارشاد فرماتے تھے کہ میری امت میں سے کچھ لوگ شراب پیئیں گے اور (از راہِ فریب) اس کا کوئی دوسرا نام رکھیں گے۔ (سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)
تشریح
شراب کی حرمت کے بارے میں شریعت اسلام کا جو بے لاگ فیصلہ ہے اور رسول اللہ ﷺ نے اس سے متعلق جو سخت ترین رویہ اختیار فرمایا ہے وہ مندرجہ بالا احادیث سے معلوم ہو چکا ہے، لیکن آپ ﷺ پر یہ منکشف کیا گیا تھا کہ شریعت کے واضح احکام اور آپ ﷺ کے اس سخت رویہ کے باوجود آپ ﷺ کی امت کے کچھ غلط کار لوگ شراب پیئیں گے اور اپنے بچاؤ کے لئے بطور حیلہ کے اس شراب کا کوئی اور نام رکھیں گے اور نام کی تبدیلی سے دوسروں کو یا خود کو فریب دینا چاہیں گے۔ حالانکہ صرف نام بدل دینے سے حقیقت نہیں بدلتی اور شریعت کا حکم بھی نہیں بدلتا۔ اس لئے خدا کے نزدیک وہ شراب نوشی کے مجرم ہوں گے اور نام بدلنے کا فریب ان کا دوسرا جرم ہو گا۔