Tafseer-e-Usmani - Nooh : 7
وَ اِنِّیْ كُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوْۤا اَصَابِعَهُمْ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ وَ اسْتَغْشَوْا ثِیَابَهُمْ وَ اَصَرُّوْا وَ اسْتَكْبَرُوا اسْتِكْبَارًاۚ
وَاِنِّىْ : اور بیشک میں نے كُلَّمَا : جب کبھی دَعَوْتُهُمْ : میں نے پکارا ان کو لِتَغْفِرَ لَهُمْ : تاکہ تو بخش دے ان کو جَعَلُوْٓا : انہوں نے ڈال لیں اَصَابِعَهُمْ : اپنی انگلیاں فِيْٓ اٰذَانِهِمْ : اپنے کانوں میں وَاسْتَغْشَوْا : اور اوڑھ لیے۔ ڈھانپ لیے ثِيَابَهُمْ : کپڑے اپنے وَاَصَرُّوْا : اور انہوں نے اصرار کیا وَاسْتَكْبَرُوا : اور تکبر کیا اسْتِكْبَارًا : تکبر کرنا
اور میں نے جب کبھی ان کو بلایا تاکہ تو ان کو بخشے ڈالنے لگے انگلیاں اپنے کانوں میں3 اور لپیٹنے لگے اپنے اوپر کپڑا4 اور ضد کی اور غرور کیا بڑا غرور
4  کیونکہ میری بات سننا ان کو گوارا نہیں۔ چاہتے ہیں کہ یہ آواز کان میں نہ پڑے۔ 5  تا وہ میری اور میں ان کی صورت نہ دیکھوں۔ نیز انگلیاں اگر کسی وقت کانوں میں ڈھیلی پڑجائیں تو کچھ کپڑوں کی روک رہے غرض کوئی بات کسی عنوان سے دل میں اترنے نہ پائے۔ یعنی کسی طرح اپنے طریقہ سے ہٹنا نہیں چاہتے اور ان کا غرور اجازت نہیں دیتا کہ میری بات کی طرف ذرا بھی کان دھریں۔
Top