Tafseer-e-Usmani - As-Saff : 12
یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَ یُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَ مَسٰكِنَ طَیِّبَةً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُۙ
يَغْفِرْ لَكُمْ : بخش دے گا تمہارے لیے ذُنُوْبَكُمْ : تمہارے گناہوں کو وَيُدْخِلْكُمْ : اور داخل کرے گا تم کو جَنّٰتٍ : باغوں میں تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ : ان کے نیچے سے نہریں وَمَسٰكِنَ : اور گھروں (میں طَيِّبَةً : پاکیزہ فِيْ جَنّٰتِ عَدْنٍ : ہمیشگی کے باغوں میں ذٰلِكَ الْفَوْزُ : یہی ہے کامیابی الْعَظِيْمُ : بڑی
بخشے گا وہ تمہارے گناہ اور داخل کرے گا تم کو باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں8 اور ستھرے گھروں میں بسنے کے باغوں کے اندر9 یہ ہے بڑی مراد ملنی
8  یعنی اس دین کو تمام ادیان پر غالب کرنا تو اللہ کا کام ہے۔ لیکن تمہارا فرض یہ ہے کہ ایمان پر پوری طرح مستقیم رہ کر اس کے راستہ میں جان و مال سے جہاد کرو۔ یہ سوداگری ہے جس میں کبھی خسارہ نہیں، دنیا میں لوگ سینکڑوں طرح کے بیوپار اور تجارتیں کرتے ہیں اور اپنا کل سرمایہ اس میں لگا دیتے ہیں محض اس امید پر کہ اس سے منافع حاصل ہوں گے اور اس طرح راس المال گھٹنے اور تلف ہونے سے بچ جائے گا۔ پھر وہ بذات خود اور اس کے اہل و عیال تنگدستی و افلاس کی تلخیوں سے محفوظ رہیں گے۔ لیکن مومنین اپنے جان و مال کا سرمایہ اس اعلیٰ تجارت میں لگائیں گے تو صرف چند روز افلاس سے نہیں، بلکہ آخرت کے دردناک عذاب اور تباہ کن خسارہ سے مامون ہوجائیں گے۔ اگر مسلمان سمجھے تو یہ تجارت دنیا کی سب تجارتوں سے بہتر ہے۔ جس کا نفع کامل مغفرت اور دائمی جنت کی صورت میں ملے گا۔ جس سے بڑی کامیابی اور کیا ہوسکتی ہے۔ 9 یعنی وہ ستھرے مکانات ان باغوں کے اندر ہوں گے جن میں مومنین کو آباد ہونا ہے۔ یہ تو آخرت کی کامیابی رہی۔ آگے دنیا کی اعلیٰ اور انتہائی کامیابی کا ذکر ہے۔
Top