Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 78
فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّیْ هٰذَاۤ اَكْبَرُ١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَتْ قَالَ یٰقَوْمِ اِنِّیْ بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب رَاَ : اس نے دیکھا الشَّمْسَ : سورج بَازِغَةً : جگمگاتا ہوا قَالَ : بولے هٰذَا : یہ رَبِّيْ : میرا رب هٰذَآ : یہ اَكْبَرُ : سب سے بڑا فَلَمَّآ : پھر جب اَفَلَتْ : وہ غائب ہوگیا قَالَ : کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنِّىْ : بیشک میں بَرِيْٓءٌ : بیزار مِّمَّا : اس سے جو تُشْرِكُوْنَ : تم شرک کرتے ہو
پھر جب دیکھا سورج جھلکتا ہوا بولا یہ ہے رب میرا سب سے بڑا ہے10 پھر جب غائب ہوگیا بولا اے میری قوم میں بیزار ہوں ان سے جن کو تم شریک کرتے ہو1
10 یعنی نظام فلکی میں سب سے بڑا اور سب سے زیادہ فیض رساں سیارہ ہے شائد عالم مادی کی کوئی چیز اس کے بلاواسطہ یا بالواسطہ فیض تأثر سے مستغنی ہو۔ 1 یہ تو سب خدا کے مزدور ہیں جو وقت معین پر آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ایک منٹ کی تقدیم و تاخیر پر قادر نہیں پھر ان کو خدائی کے حقوق میں شریک کرنا کس قدر گستاخی اور قابل نفرت فعل ہے۔
Top