Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 65
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلٰۤى اَنْ یَّبْعَثَ عَلَیْكُمْ عَذَابًا مِّنْ فَوْقِكُمْ اَوْ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِكُمْ اَوْ یَلْبِسَكُمْ شِیَعًا وَّ یُذِیْقَ بَعْضَكُمْ بَاْسَ بَعْضٍ١ؕ اُنْظُرْ كَیْفَ نُصَرِّفُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّهُمْ یَفْقَهُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں هُوَ : وہ الْقَادِرُ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ : کہ يَّبْعَثَ : بھیجے عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابًا : عذاب مِّنْ : سے فَوْقِكُمْ : تمہارے اوپر اَوْ : یا مِنْ : سے تَحْتِ : نیچے اَرْجُلِكُمْ : تمہارے پاؤں اَوْ يَلْبِسَكُمْ : یا بھڑا دے تمہیں شِيَعًا : فرقہ فرقہ وَّيُذِيْقَ : اور چکھائے بَعْضَكُمْ : تم میں سے ایک بَاْسَ : لڑائی بَعْضٍ : دوسرا اُنْظُرْ : دیکھو كَيْفَ : کس طرح نُصَرِّفُ : ہم پھیر پھیر کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَفْقَهُوْنَ : سمجھ جائیں
اوپر سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے یا بھڑا دے تم کو مختلف فرقے کر کے اور چکھا دے ایک کو لڑائی ایک کی4 دیکھ کس کس طرح سے ہم بیان کرتے ہیں آیتوں کو تاکہ وہ سمجھ جاویں5
3 یعنی خدا کے امہال و درگزر کو دیکھ کر مامون اور بےفکر نہ ہونا چاہئے۔ جس طرح وہ شدائد و مصائب سے نجات دے سکتا ہے۔ اسے یہ بھی قدرت ہے کہ کسی قسم کا عذاب تم پر مسلط کر دے۔ 4 اس میں عذاب کی تین قسمیں بیان فرمائیں (1) جو اوپر سے آئے، جیسے پتھر برسنا یا طوفانی ہوا اور بارش (2) جو پاؤں کے نیچے سے آئے، جیسے زلزلہ یا سیلاب وغیرہ یہ دونوں خارجی اور بیرونی عذاب ہیں۔ جو اگلی قوموں پر مسلط کئے گئے۔ حضور ﷺ کی دعا سے اس امت کو اس قسم کے عام عذاب سے محفوط کردیا گیا ہے یعنی اس قسم کا عام عذاب جو گزشتہ اقوام کی طرح اس امت کا استیصال کر دے نازل نہ ہوگا۔ جزئی اور خصوصی واقعات اگر پیش آئیں تو اس کی نفی نہیں۔ ہاں تیسری قسم عذاب کی جسے اندرونی اور داخلی عذاب کہنا چاہیے اس امت کے حق میں باقی رہی ہے اور وہ پارٹی بندی، باہمی جنگ وجدل اور آپس کی خونریزی کا عذاب ہے۔ موضح القرآن میں ہے کہ قرآن شریف میں اکثر کافروں کو عذاب کا وعدہ دیا۔ یہاں کھول دیا کہ عذاب وہ بھی ہے جو اگلی امتوں پر آیا آسمان سے یا زمین سے اور یہ بھی ہے کہ آدمیوں کو آپس میں لڑا دے اور انکو قتل یا قید یا ذلیل کرے، حضرت نے سمجھ لیا کہ اس امت پر یہ ہی عذاب ہوگا، اکثر " عذاب الیم " اور " عذاب مہین " اور " عذاب شدید " اور " عذاب عظیم " ان ہی باتوں کو فرمایا ہے آخرت کا عذاب بھی ہے ان پر جو کافر ہی مرے۔ 5 یعنی قرآن کو یا عذاب کے آنے کو۔ کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ یہ سب جھوٹی دھمکیاں ہیں، عذاب وغیرہ کچھ نہیں آتا۔
Top