Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 51
وَ اَنْذِرْ بِهِ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْ یُّحْشَرُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ لَیْسَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ وَلِیٌّ وَّ لَا شَفِیْعٌ لَّعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
وَاَنْذِرْ : اور ڈراویں بِهِ : اس سے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يَخَافُوْنَ : خوف رکھتے ہیں اَنْ : کہ يُّحْشَرُوْٓا : کہ وہ جمع کیے جائیں گے اِلٰى : طرف (سامنے) رَبِّهِمْ : اپنا رب لَيْسَ : نہیں لَهُمْ : انکے لیے مِّنْ : کوئی دُوْنِهٖ : اس کے سوا وَلِيٌّ : کوئی حمایتی وَّلَا : اور نہ شَفِيْعٌ : سفارش کرنیوالا لَّعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَّقُوْنَ : بچتے رہیں
اور خبردار کر دے اس قرآن سے لوگوں کو جن کو ڈر ہے اس کا کہ جو جمع ہوں گے اپنے رب کے سامنے اس طرح پر کہ اللہ کے سوا نہ کوئی ان کا حمایتی ہوگا اور نہ سفارش کرنے والاف 7 تاکہ وہ بچتے رہیں8
7 یعنی جو لوگ فرمائشی معجزات دکھلائے جانے پر اپنے ایمان کو موقوف رکھتے اور ازراہ تعنت وعناد آیات اللہ کی تکذیب پر تلے ہوئے ہیں، ان سے قطع نظر کیجئے۔ کیونکہ ایسے ہی لوگوں سے امید ہوسکتی ہے کہ نصیحت سے متأثر اور ہدایت قرآنی سے منتفع ہوں۔ 8 یعنی یہ سن کر گناہ سے بچتے رہیں۔
Top