Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 47
قُلْ اَرَءَیْتَكُمْ اِنْ اَتٰىكُمْ عَذَابُ اللّٰهِ بَغْتَةً اَوْ جَهْرَةً هَلْ یُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الظّٰلِمُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَرَءَيْتَكُمْ : تم دیکھو تو سہی اِنْ : اگر اَتٰىكُمْ : تم پر آئے عَذَابُ اللّٰهِ : عذاب اللہ کا بَغْتَةً : اچانک اَوْ جَهْرَةً : یا کھلم کھلا هَلْ : کیا يُهْلَكُ : ہلاک ہوگا اِلَّا : سوائے الْقَوْمُ : لوگ الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
تو کہہ دیکھو تو اگر آوے تم پر عذاب اللہ کا اچانک2 یا ظاہر ہو کر تو کون ہلاک ہوگا ظالم لوگوں کے سوا3
2 " اچانک " یعنی وہ عذاب جس کی کچھ علامات پہلے سے ظاہر نہ ہوں۔ لہذا " جھرۃً " سے مراد وہ عذاب ہوگا جس کے آنے سے قبل علامات ظاہر ہونے لگیں۔ 3 یعنی توبہ میں دیر نہ کرنا چاہیے شاید اس دیر میں عذاب پہنچ جائے جس کا خمیازہ صرف ظالموں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اگر پہلے ہی ظلم وعدوان سے توبہ کرچکا ہوگا تو اس عذاب سے بچ رہے گا۔
Top