Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 163
لَا شَرِیْكَ لَهٗ١ۚ وَ بِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ
لَا شَرِيْكَ : نہیں کوئی شریک لَهٗ : اس کا وَبِذٰلِكَ : اور اسی کا اُمِرْتُ : مجھے حکم دیا گیا وَاَنَا : اور میں اَوَّلُ : سب سے پہلا الْمُسْلِمِيْنَ : مسلمان (فرماں بردار)
کوئی نہیں اس کا شریک1 اور یہی مجھ کو حکم ہوا اور میں سب سے پہلے فرمانبردار ہوں2
1 اس آیت میں توحید و تفویض کے سب سے اونچے مقام کا پتہ دیا گیا ہے جس پر ہمارے سید و آقا محمد رسول اللہ ﷺ فائز ہوئے۔ نماز اور قربانی کا خصوصیت سے ذکر کرنے میں مشرکین پر جو بدنی عبادت اور قربانی غیر اللہ کے لئے کرتے تھے، تصریحاً رد ہوگیا۔ 2 عموماً مفسرین (وَاَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِيْنَ ) 6 ۔ الانعام :163) کا مطلب یہ لیتے ہیں کہ اس امت محمدیہ کے اعتبار سے آپ اول المسلمین ہیں لیکن جامع ترمذی کی حدیث کنت نبیاً و اٰدم بین الروح والجسد کے موافق آپ اول الانبیاء ہیں تو اول المسلمین ہونے میں کیا شبہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ممکن ہے کہ یہاں اولیت زمانی مراد نہ ہو بلکہ تقدم رتبی مراد ہو۔ یعنی میں سارے جہان کے فرمانبرداروں کی صف میں نمبر اول اور سب سے آگے ہوں۔ شاید مترجم محقق قدس سرہ، نے ترجمہ میں " سب سے پہلا فرمانبردار ہوں " کی جگہ " سب سے پہلے فرمانبردار ہوں " کہہ کر اسی طرف اشارہ کیا ہو۔ کیونکہ محاورات کے اعتبار سے یہ تعبیر اولیت رتبی کے ادا کرنے میں زیادہ واضح ہے۔ واللہ اعلم۔
Top