Tafseer-e-Usmani - Al-Waaqia : 78
تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ
تَنْزِيْلٌ : نازل کردہ ہے مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین کی طرف سے
اتارا ہوا ہے پروردگار عالم کی طرف سے11
11 یعنی یہ کوئی جادو ٹوٹکا نہیں نہ کاہنوں کی زٹیل اور بےسروپا باتیں ہیں نہ شاعرانہ تک بندیاں بلکہ بڑی مقدس و معزز کتاب ہے جو رب العالمین نے عالم کی ہدایت و تربیت کے لیے اتاری، جس خدا نے چاند سورج اور تمام ستاروں کا نہایت محکم اور عجیب و غریب نظام قائم کیا، یہ ستارے ایک اٹل قانون کے ماتحت اپنے روزانہ غروب سے اسی کی عظمت و وحدانیت اور قاہرانہ تصرف و اقتدار کا عظیم الشان مظاہرہ کرتے ہیں (کما احتج بہ ابراہیم علٰی قومہ) اور زبان حال سے شہادت دیتے ہیں کہ جس اعلیٰ و برتر ہستی اور سلطۃ غیبیہ کے ہاتھ میں ہماری باگ ہے وہ ہی اکیلا زمین، بادل، پانی، آگ، ہوا، مٹی اور کائنات کے ذرے ذرے کا مالک و خالق ہوگا۔ کیا ایسے روشن آسمانی نشانات کو دیکھ کر ان مضامین کی صداقت میں کوئی شبہ رہ سکتا ہے جو پہلے رکوع میں بیان ہوئے ہیں۔ اور کیا ایک عاقل اس عظیم الشان نظام فلکی پر نظر ڈال کر اتنا نہیں سمجھ سکتا کہ ایک دوسرا باطنی نظام شمسی بھی جو قرآن کریم اور اس کی آیات یا تمام کتب و صحف سماویہ سے عبارت ہے، اسی پروردگار عالم کا قائم کیا ہوا ہے جس نے اپنی قدرت و رحمت کاملہ سے یہ ظاہری نظام قائم فرمایا۔ وہ ہی پاک خدا ہے جس نے روحانی ستاروں کے غروب ہونے کے بعد آفتاب قرآن کو چمکایا۔ اور اپنی مخلوق کو اندھیرے میں نہیں چھوڑا۔ آج تک یہ آفتاب برابر چمک رہا ہے۔ کس کی مجال ہے جو اس کو بدل سکے یا غائب کر دے۔ اس کے انوار اور شعاعیں ان ہی دلوں میں پوری طرح منعکس ہوتی ہیں جو مانجھ کر پاک و صاف کرلیے جائیں۔
Top