Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 95
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا
وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا مِنْ رَّسُوْلٍ : کوئی رسول اِلَّا : مگر لِيُطَاعَ : تاکہ اطاعت کی جائے بِاِذْنِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم سے وَلَوْ : اور اگر اَنَّھُمْ : یہ لوگ اِذْ ظَّلَمُوْٓا : جب انہوں نے ظلم کیا اَنْفُسَھُمْ : اپنی جانوں پر جَآءُوْكَ : وہ آتے آپ کے پاس فَاسْتَغْفَرُوا : پھر بخشش چاہتے وہ اللّٰهَ : اللہ وَاسْتَغْفَرَ : اور مغفرت چاہتا لَھُمُ : ان کے لیے الرَّسُوْلُ : رسول لَوَجَدُوا : تو وہ ضرور پاتے اللّٰهَ : اللہ تَوَّابًا : توبہ قبول کرنیوالا رَّحِيْمًا : مہربان
ہم تمہیں ان لوگوں (کے شر) سے بچانے کے لئے جو تم سے اسہزا کرتے ہیں کافی ہیں۔
95: اِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَھْزِئِ یْنَ (بیشک ہم تیری طرف سے ان مستہزئین کیلئے کافی ہیں) قول جمہور : یہ پانچ آدمیوں کے متعلق اتری۔ جو رسول اللہ ﷺ کو ایذاء پہنچانے میں مبالغہ کرتے اور آپ کا مذاق اڑاتے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ہلاک کردیا۔ نمبر 1۔ ولید بن المغیرہ اس کا گزر تیر بنانے والے کے پاس سے ہوا۔ ایک تیر اسکی لمبی دراز چادر سے اٹک گیا۔ اور وہ تیر اسکی ایڑھی کی رگ میں جا لگا۔ جس سے وہ رگ کٹ گئی اور وہ موت کے گھاٹ اتر گیا۔ نمبر 2۔ عاص بن وائل اس کے پائوں کی تلی میں ایک کانٹا چبھ گیا اس کا پائوں سوج گیا۔ جس سے وہ مرگیا نمبر 3۔ اسود بن عبدالمطلب۔ یہ اندھا ہوگیا۔ نمبر 4۔ اسود بن عبدیغوث یہ اپنے سر کو درخت سے مارتا رہا اور اپنے چہرے کو کانٹے سے یہاں تک کہ وہ مرگیا۔ نمبر 5۔ حارث بن قیس اسکی پیپ بہنے لگی جس سے مرگیا۔
Top