Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 26
یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُبَیِّنَ لَكُمْ وَ یَهْدِیَكُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُبَيِّنَ : تاکہ بیان کردے لَكُمْ : تمہارے لیے وَيَهْدِيَكُمْ : اور تمہیں ہدایت دے سُنَنَ : طریقے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے وَيَتُوْبَ : اور توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اللہ چاہتا ہے کہ بیان کرے تمہارے واسطے اور چلائے تم کو پہلوں کی راہ اور معاف کرے تم کو اور اللہ جاننے والا ہے حکمت والاف 2
2  یعنی اللہ تعالیٰ کو ان احکام کے ارشاد سے مطلوب یہی ہے کہ تم کو حلال اور حرام کا حال معلوم ہوجائے اور تم کو پہلے انبیاء کا راستہ نصیب ہو جیسے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) وغیرہ اور مغفرت کرے تمہاری اور اللہ کو تمہارے مصالح اور تمام حالات کا پورا علم ہے اور اس کے ہر حکم اور ہر تدبیر میں حکمت ہے تو اب اگر اس کے حکم کی اطاعت نہ کرو گے تو ہدایت سے بھی محروم اور پہلوں کے بھی مخالف اور اللہ کی رحمت اور مغفرت سے محروم رہو گے۔ فائدہ : پہلے سے زنا اور لواطت کی حرمت اور ان سے توبہ کرنا اور عورتوں کے متعلق بعضے احکام اور جن عورتوں سے نکاح حرام ہے ان کا ذکر اور نکاح کے متعلق مہر وغیرہ قیود و شرائط کا تذکرہ اور بدکاری سے ممانعت اور اس پر سزا کا ذکر تھا اور بچند وجوہ لوگوں کو ان حکموں کی اطاعت دشوار تھی اس لئے اس آیت میں اور آئندہ کی دو آیتوں میں ان احکام کی پابندی کو خوب مؤکد اور مستحکم کر کے مخالفت سے روک دیا واللہ اعلم۔
Top