Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 145
اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ فِی الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ١ۚ وَ لَنْ تَجِدَ لَهُمْ نَصِیْرًاۙ
اِنَّ : بیشک الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق (جمع) فِي : میں الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ : سب سے نیچے کا درجہ مِنَ : سے النَّارِ : دوزخ وَلَنْ تَجِدَ : اور ہرگز نہ پائے گا لَھُمْ : ان کے لیے نَصِيْرًا : کوئی مددگار
بیشک منافق ہیں سب سے نیچے درجہ میں دوزخ کے اور ہرگز نہ پاوے گا تو ان کے واسطے کوئی مددگار5
5  یعنی مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں سے دوستی کرنا دلیل ہے نفاق کی جیسا کہ منافقین کرتے ہیں۔ سو تم اے مسلمانو، ایسا ہرگز مت کرنا ورنہ خداوند تعالیٰ کا صریح الزام اور پوری حجت تم پر قائم ہوجائے گی کہ تم بھی منافق ہو اور منافقوں کے لئے دوزخ کا سب سے نیچا طبقہ مقرر ہے اور کوئی ان کا مددگار بھی نہیں ہوسکتا کہ اس طبقہ سے ان کو نکالے یا عذاب میں کچھ تخفیف کرادے۔ مسلمانوں کو ایسی بات سے دور رہنا چاہئے۔
Top