Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 105
وَ بِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰهُ وَ بِالْحَقِّ نَزَلَ١ؕ وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۘ
وَبِالْحَقِّ : اور حق کے ساتھ اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اسے نازل کیا وَبِالْحَقِّ : اور سچائی کے ساتھ نَزَلَ : نازل ہوا وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا اِلَّا : مگر مُبَشِّرًا : خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اور سچ کے ساتھ اتارا ہم نے قرآن اور سچ کے ساتھ اترا1 اور تجھ کو جو بھیجا ہم نے سو خوشی اور ڈر سنانے کو2
1 موسیٰ (علیہ السلام) کے معجزات وغیرہ کا ذکر فرما کر روئے سخن پھر قرآن کریم کی طرف پھیر دیا گیا۔ یعنی معجزات موسوی بجائے خود تھے، لیکن محمد ﷺ کو جو معجزات باہرہ عطا ہوئے ان میں سب سے بڑا علمی معجزہ یہ قرآن کریم ہے جو ہم نے عین حکمت کے موافق، اپنے علم عظیم اور اعلیٰ درجہ کی سچائی پر مشتمل کر کے اتارا ہے اور ٹھیک اسی سچائی کے ساتھ وہ آپ تک پہنچ گیا، درمیان میں ادنیٰ ترین تغیر و تبدل بھی نہیں ہوا۔ (فَاعْلَمُوْٓا اَنَّمَآ اُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّٰهِ وَاَنْ لَّآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ ) 11 ۔ ہود :14) 2 یعنی ماننے والوں کو خوشخبری اور نہ ماننے والوں کو عذاب الٰہی کی دھمکی سنا دیجئے۔
Top