Tafseer-e-Usmani - Al-Hijr : 60
اِلَّا امْرَاَتَهٗ قَدَّرْنَاۤ١ۙ اِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِیْنَ۠   ۧ
اِلَّا : سوائے امْرَاَتَهٗ : اس کی عورت قَدَّرْنَآ : ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ لَمِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
مگر ایک اس کی عورت ہم نے ٹھہیرا لیا وہ ہے رہ جانے والوں میں3
3 یعنی وہ باقی کفار کے ساتھ عذاب میں مبتلا رہے گی۔ (تنبیہ) ظاہر ہے کہ (قَدَّرْنَآ ۙاِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِيْنَ ) 15 ۔ الحجر :60) مقولہ ملائکہ کا ہے جو عذاب لے کر آئے تھے چونکہ اس وقت وہ قضاوقدر کا فیصلہ نافذ کرنے کے لیے سرکاری ڈیوٹی پر آئے تھے اس لیے تقدیر (ٹھہرانے) کی نسبت نیابۃً اپنی طرف کردی۔ اور ممکن ہے (قَدَّرْنَآ ۙاِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِيْنَ ) 15 ۔ الحجر :60) حق تعالیٰ کا کلام ہو۔ تب کوئی اشکال نہیں۔
Top