Tafseer-e-Usmani - Al-Hijr : 57
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَیُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا فَمَا خَطْبُكُمْ : پس کیا ہے تمہارا کام (مہم) اَيُّهَا : اے الْمُرْسَلُوْنَ : بھیجے ہوئے (فرشتو)
بولا پھر کیا مہم ہے تمہاری اے اللہ کے بھیجے ہوؤ2
2 یعنی کیا محض یہ بشارت سنانے کے لیے ہی بھیجے گئے ہو۔ یا کوئی اور مہم ہے جس پر مامور ہو کر آئے ہو۔ غالباً قرائن سے ابراہیم (علیہ السلام) سمجھے کہ اصل مقصد تشریف آوری کا کچھ اور ہے۔ ممکن ہے جو خوف انھیں دیکھ کر پیدا ہوا تھا اسی سے خیال گزرا ہو کہ خالص بشارت لانے والوں کو دیکھ کر خوف کیسا ضرور کوئی دوسری خوفناک چیز بھی ان کے ساتھ ہوگی۔ واللہ اعلم۔
Top