Tafseer-e-Usmani - Al-Hijr : 41
قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ عَلَيَّ : مجھ تک مُسْتَقِيْمٌ : سیدھا
فرمایا یہ راہ ہے مجھ تک سیدھی1
1 یعنی بیشک بندگی اور اخلاص کی راہ سیدھی میرے تک پہنچتی ہے اور یہ ہی میرا صاف اور سیدھا راستہ ہے جس میں کوئی ہیر پھیر نہیں کہ جو بندے عبودیت و اخلاص کی راہ اختیار کریں گے وہ ہی شیطان لعین کے تسلط سے مامون رہیں گے۔ بعض مفسرین نے " ہٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسْتَقِیْمٌ" کو تہدید پر حمل کیا۔ یعنی اوملعون ! لوگوں کو صراط مستقیم سے گمراہ کر کے کہاں بھاگے گا وہ کون سا راستہ ہے جو ہماری طرف نہ جاتا ہو۔ پھر ہماری سزا سے بچ کر کدھر جاسکتا ہے اس وقت کلام ایسا ہوگا جیسے کہتے ہیں " اِفْعَلْ مَاشِئْتَ فَطَرِیْقُکَ عَلَیَّ " اور قرآن میں دوسری جگہ فرمایا (اِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ ) 89 ۔ الفجر :14) واللہ اعلم۔
Top