Urwatul-Wusqaa - Nooh : 18
ثُمَّ یُعِیْدُكُمْ فِیْهَا وَ یُخْرِجُكُمْ اِخْرَاجًا
ثُمَّ : پھر يُعِيْدُكُمْ : اعادہ کرے گا تمہارا۔ لوٹائے گا تم کو فِيْهَا : اس میں وَيُخْرِجُكُمْ : اور نکالے گا تم کو اِخْرَاجًا : نکلنا
پھر تم کو اس (زمین) میں لے جائے گا اور (اسی سے) تم کو دوبارہ نکالے گا
پھر تم کو اسی زمین لے جائے گا اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالے گا 18 ؎ پھر اللہ تعالیٰ ہر ایک چیز کو خواہ وہ انسان ہوں ، حیوان ہوں یا نباتات و جمادات سب کو اس زمین سے اسی نے پیدا کیا ہے اور انجام کار وہ اسی میں لوٹ جائیں گے۔ دنیا کی ایک ایک چیز پر غور کرتے جائو جس کے لئے موت وحیات کا اصول بنایا ہے کہ ہر ایک چیز کو کس طرح زمین سے پیدا کیا جا رہا ہے وہ بدستور قانون کے مطابق پیدا ہوتے اور قانون کے مطابق زندگی گزارنے کے بعد اس زمین کے اندر لوٹائے جاتے ہیں اور پھر جن کے لئے قانون میں دوبارہ زندہ ہونا رکھا ہے اور ان کے لئے اس زندگی کا جو بھی وقت مقرر کیا ہے وہ بلاشبہ اسی کے قانون کے مطابق زندہ ہو رہے اور مر رہے ہیں اور اسی میں داخل ہو رہے ہیں اور پھر جب وہ وقت جن کے دوبارہ زندہ ہونے کا آئے گا ان کو دوبارہ زندہ کردیا جائے گا۔ پہلی زندگی جس کو عطا ہوئی وہ اس کے حکم و ارادہ سے ہوئی اور جس کو موت آئی ہے اسی کے قانون کے مطابق آئی ہے اور جن کے لئے دوبارہ زندہ ہونا ہے وہ اسی کے حکم و ارادہ سے دوبارہ زندہ ہوجائیں گے۔ اس کی مزید وضاحت مطلوب ہو تو عروۃ الوثقی ، جلد پنجم سورة طہ کی آیت 55 کی تفسیر دیکھیں اور اس طرح اس کی وضاحت جلد ششم سورة الحج کی آیت 5 میں بھی دیکھی جاسکتی ہے۔
Top