Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 91
وَ مَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهٖۤ اِذْ قَالُوْا مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ عَلٰى بَشَرٍ مِّنْ شَیْءٍ١ؕ قُلْ مَنْ اَنْزَلَ الْكِتٰبَ الَّذِیْ جَآءَ بِهٖ مُوْسٰى نُوْرًا وَّ هُدًى لِّلنَّاسِ تَجْعَلُوْنَهٗ قَرَاطِیْسَ تُبْدُوْنَهَا وَ تُخْفُوْنَ كَثِیْرًا١ۚ وَ عُلِّمْتُمْ مَّا لَمْ تَعْلَمُوْۤا اَنْتُمْ وَ لَاۤ اٰبَآؤُكُمْ١ؕ قُلِ اللّٰهُ١ۙ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِیْ خَوْضِهِمْ یَلْعَبُوْنَ
وَمَا
: اور نہیں
قَدَرُوا
: انہوں نے قدر جانی
اللّٰهَ
: اللہ
حَقَّ
: حق
قَدْرِهٖٓ
: اس کی قدر
اِذْ قَالُوْا
: جب انہوں نے کہا
مَآ
: نہیں
اَنْزَلَ
: اتاری
اللّٰهُ
: اللہ
عَلٰي
: پر
بَشَرٍ
: کوئی انسان
مِّنْ شَيْءٍ
: کوئی چیز
قُلْ
: آپ کہ دیں
مَنْ
: کس
اَنْزَلَ
: اتاری
الْكِتٰبَ
: کتاب
الَّذِيْ
: وہ جو
جَآءَ بِهٖ
: لائے اس کو
مُوْسٰي
: موسیٰ
نُوْرًا
: روشنی
وَّهُدًى
: اور ہدایت
لِّلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
تَجْعَلُوْنَهٗ
: تم نے کردیا اس کو
قَرَاطِيْسَ
: ورق ورق
تُبْدُوْنَهَا
: تم ظاہر کرتے ہو اس کو
وَتُخْفُوْنَ
: اور تم چھپاتے ہو
كَثِيْرًا
: اکثر
وَعُلِّمْتُمْ
: اور سکھایا تمہیں
مَّا
: جو
لَمْ تَعْلَمُوْٓا
: تم نہ جانتے تھے
اَنْتُمْ
: تم
وَلَآ
: اور نہ
اٰبَآؤُكُمْ
: تمہارے باپ دادا
قُلِ
: آپ کہ دیں
اللّٰهُ
: اللہ
ثُمَّ
: پھر
ذَرْهُمْ
: انہیں چھوڑ دیں
فِيْ
: میں
خَوْضِهِمْ
: اپنے بیہودہ شغل
يَلْعَبُوْنَ
: وہ کھیلتے رہیں
اور دیکھو جب ان لوگوں نے کہا اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری ہے تو گویا ان لوگوں نے اللہ کا بڑا غلط اندازہ لگایا تم کہو کس نے وہ کتاب اتاری جسے موسیٰ (علیہ السلام) لائے تھے ؟ جو لوگوں کے لیے روشنی اور ہدایت ہے اور جسے تم اوراق کا مجموعہ بنا کر لوگوں کو دکھاتے ہو اور بہت سی پوشیدہ باتیں پوشیدہ رکھتے ہو ؟ نیز تمہیں وہ باتیں کس نے سکھائیں جو پہلے نہ تو تم جانتے تھے نہ تمہارے باپ دادا جانتے تھے ؟ تم کہو ” اللہ نے “ اور پھر انہیں ان کی کاوشوں میں چھوڑ دو کہ وہ کھیلتے رہیں
ان لوگوں نے اللہ کو کیا پہچانا جنہوں نے بشر پر کتاب الٰہی کے نزول کا انکار کیا : 138: ” مَا قَدَرُوا “ انہوں نے نہیں پہچانا (خازن) انہوں نے شناخت نہیں کیا (راغب) انہوں نے کیا اندازہ لگایا ؟ مطلب سب کا ایک ہی ہے کہ ” ان لوگوں نے جنہوں نے یہ کہا کہ اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نازل نہیں کی انہوں نے اللہ کو کیا پہچانا۔ “ یا انہوں نے غلط اندازہ لگایا یا کوئی پتہ کی بات نہ کہی ، بےسوچے سمجھے کہہ دیا جو کہہ دیا۔ یہ کہنے والے کون تھے ؟ اس میں بہت کچھ اختلاف کیا گیا کیوں ؟ اس لئے کہ اگر یہ کہا جائے کہ یہ کہنے والے قریش مکہ تھے کیونکہ وہ مخاطبین اول تھے اور سورت چونکہ مکی ہے یہ جواب تو صحیح معلوم ہوتا ہے لیکن جب اس کے جواب پر غور کیا جاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ جب وہ موسیٰ (علیہ السلام) کی نبوت کو تسلیم ہی نہ کرتے تھے تو پھر ان کو یہ جواب دینا کیا معنی رکھتا ہے ؟ اس طرح کے بہت سے سوال اٹھائے گئے اور ان کے جواب دیئے گئے۔ حقیقت اس طرح سمجھ میں آتی ہے کہ جب نبی اعظم و آخر ﷺ نے نبوت اور نزول وحی کا دعویٰ کیا تو اہل مکہ کے لئے یہ بالکل ایک انو کھی چیز تھی وہ اس بات کے قائل ہی نہ تھے کہ کوئی نبی بھی خدا کی طرف سے مبعوث ہوتا ہے اور خصوصاً یہ کہ کوئی بشر بھی رسول ہو سکتا ہے اور اس پر اللہ کی طرف سے وحی آتی ہے پہلے پہل تو انہوں نے صرف اس وجہ سے انکار کردیا لیکن جب آیات قرآنی کے سننے کا اتفاق ہوا تو ان کے دلوں کو لبھانے لگا اور نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ اور اخلاق کریمانہ اپنی طرف مائل کرنے لگے۔ ان کی سمجھ میں کچھ نہ آتا تھا کہ وہ اس کو کیا مانیں اور کیا سمجھیں ؟ اس مشکل کو حل کرنے کے لئے انہوں نے یثرب کے یہودیوں کی طرف رجوع کیا۔ یہودنا مسعود حقیقت کو یقیناً سمجھتے تھے لیکن ان کو سنتے ہی یہ غم لاحق ہوگیا کہ وہ آخر الزمان نبی بنی اسماعیل سے کیسے مبعوث ہوگیا ؟ یہ تو بنی اسرائیل کا خاندانی حق تھا اس لحاظ سے ان بداندیشوں کو محمد رسول اللہ ﷺ کی نبوت میں اپنی محرومی اور ذلت نظر آنے لگی۔ انہیں اپنا تاج اپنے ہاتھوں اتار کر دوسرے کے سر پر رکھنا گوارانہ ہوا چناچہ انہوں نے ازراہ خباثت اور بغض و حسد اپنے مسلمات اور نظریات کے خلاف انہیں کہلابھیجا کہ اے اہل حرم ! تم اس شخص کو نبی نہ ماننا ہم تم کو اپنے علم کی بنا پر بتاتے ہیں کہ اللہ نے آج تک کسی بشر پر وحی نہیں بھیجی کیونکہ کبھی کوئی بشر رسول نہیں ہو سکتا۔ یہ بشر ہو کر کیسے اس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ میں نبی ہوں اور میری طرف وحی آتی ہے۔ اس طرح کفار مکہ نے یہود کے فتویٰ پر بشر کے رسول ہونے کا انکار کردیا۔ اس طرح بلاشبہ بظاہر مخاطب قریش تھے لیکن دراصل مخاطب یہود ہی کو کیا گیا چونکہ انہوں نے یہ بات در پردہ قریش مکہ کو پڑھائی تھی قرآن کریم نے بھی اس انداز سے ان کو مخاطب کیا اور کہا اگر تمہارا یہ قول درست ہے جو تم نے قریش مکہ کو پڑھایا تو پھر موسیٰ (علیہ السلام) بھی تو انسان تھے ان پر وحی کیسے نازل ہوئی اور تورات کون لایا ؟ کیا موسیٰ (علیہ السلام) بشر نہیں تھے ؟ اگر تھے تو کیا موسیٰ (علیہ السلام) پر تورات نازل نہیں ہوئی تھی ؟ اگر ہوئی تھی تو تم نے کس دلیل سے یہ کہا کہ بشر پر کچھ نازل نہیں ہو سکتا اور جس پر کچھ نازل ہو وہ بشر نہیں ہو سکتا۔ اگر تورات ایک بشر پر نازل ہو سکتی ہے تو قرآن کریم بشر پر کیوں نازل نہیں ہو سکتا تھا ؟ بشر پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کچھ نازل ہونے سے انکار ، رسول کا بشرہونے سے انکار اور جو بشر ہو اس کے رسول ہونے سے انکار بہت پرانا مرض ہے۔ یہ مکہ والوں کو لاحق ہوا اور ان سے بہت پہلے نوح (علیہ السلام) کی قوم ، ہود (علیہ السلام) کی قوم صالح ، (علیہ السلام) کی قوم ، موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم کو بھی لاحق ہوا اور ان سب اقوام نے اپنے رسول کو آنکھوں دیکھ کر محض اسلئے انکار کیا کہ وہ ایک بشر کے رسول ہونے کو تسلیم نہیں کرسکتے اور یہی بیماری محمد رسول اللہ ﷺ کی قوم کے اولین مخاطبین کو لگی جنہوں نے آپ ﷺ کو اپنی آنکھوں سے ایک انسان اور بشر دیکھا جیسا کہ سورة بنی اسرائیل اور دوسرے بہت سے مقامات سے یہ بات واضح ہے لیکن آج بھی یہ مرض اسی طرح قوم مسلم میں موجود ہے فرق یہ ہے کہ اس وقت بشر کے رسول ہونے سے انکار کرنے والے پکے کافر تھے اور آج کل رسول کے بشر ہونے سے انکار کرنے والے اپنے آپ کو سچے مسلمان سمجھتے ہیں۔ ارشاد ہوتا ہے کہ ” اس سے معلوم ہوا کہ کسی کو بشر کہنے میں اس کے فضائل و کمالات کے انکار کا پہلو نکلتا ہے اس لئے قرآن پاک میں انبیائے کرام (علیہ السلام) کے بشر کہنے والوں کو کافر فرمایا گیا اور درحقیقت انبیاء کی شان میں ایسا لفظ ادب سے دور اور کفار کا دستور ہے۔ “ (تفسیر سیدمحمد نعیم الدین ؓ ص 5) ان سے پوچھئے کہ موسیٰ (علیہ السلام) جو کتاب لائے تھے وہ بھی بشر پر نازل نہیں ہوئی تھی : 139: فرمایا اے پیغمبر اسلام ! ان بشر کے رسول ہونے سے انکار کرنے والوں نے جو بیہودہ کلمہ کہا ہے انہوں نے دراصل حق تعالیٰ کو پہچاننے کی طرح نہیں پہچانا تب ہی تو یہ گستاخانہ کلمہ ان کی زبانوں سے نکلا ہے کہ ” بشر پر آج تک اللہ نے کچھ نہیں اتارا “ جو دراصل اس طرح ہے کہ ” آج تک جن لوگوں پر اللہ نے کچھ نازل کیا وہ سب کے سب بشر ہی تھے۔ “ حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں نے ایسی بات کہہ کر جو بالکل خلاف واقع ہے آسمانی کتابوں کا انکار کردیا ہے۔ آپ ﷺ ان سے استفسار کیجئے کہ اگر بات وہی ہے جو تم کہہ رہے ہو تو بتلاؤ کہ یہ تورات جس کو تم بھی مانتے ہو کہ وہ اللہ کی نازل کردہ ہے اور اس کے نزول کے باعث تم اقوام عالم کے چودہری بنے بیٹھے ہو یہ کس پر نازل ہوئی ہے ؟ ان کا جواب کیا ہوگا یہی کہ موسیٰ (علیہ السلام) پر۔ تو فرما دیجئے کہ کیا وہ بھی بشر تھے یا نہیں ؟ اس لئے کہ وہ موسیٰ (علیہ السلام) کی بشریت سے انکار نہیں کرسکتے کہ یہ لوگ ” سچے “ مسلمان نہیں۔ موسیٰ (علیہ السلام) کی کتاب کی طرف توجہ دلانے کا مطلب یہ بھی ہے کہ اس میں صاف لکھا ہے کہ ” ایک نبی موسیٰ کی مانند کھڑا کیا جائے گا “ اور ان کی کتاب کی اس شہادت کو قرآن کریم کی سورة المزمل میں بھی بیان کیا گیا ہے پھر ان کی حالت کا ذکر بھی کردیا جو کتاب موسیٰ (علیہ السلام) لائے وہ تو یقیناً لوگوں کے لئے روشنی اور ہدایت ہے لیکن تمہاری اپنی کیا حالت ہے جو اس کتاب کے پیرو کہلاتے ہو کہ تم نے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے ہیں جس کو چاہتے ہو ظاہر کرتے اور جس کو چاہتے ہو چھپا لیتے ہو یعنی ان کے مطابق عمل نہیں کرتے۔ پڑھتے کچھ اور اس کا مفہوم کچھ سے کچھ کردیتے ہیں۔ ” تجعلونہ قراطیس “ تم نے اسکو ورق ورق کردیا ہے اور اس مجموعہ اوراق میں جو چاہا اس کو نکال لیا اور جو چاہا اس میں داخل کرلیا اور خصوصاً وہ پیش گوئیاں جو محمد رسول اللہ ﷺ کے متعلق بیان تھیں ان کے ساتھ جو کچھ تم نے کیا وہ تو اچھی طرح یاد ہوگا کیونکہ یہ واقعہ تو اس وقت بالکل تازہ تھا کہ پہلے ان پیش گوئیوں کو پڑھتے اور ایک آخر الزمان نبی آنے کی امید پر زندہ تھے لیکن جب وہ نبی اسماعیل میں سے آگیا تو انہوں نے وہ پیش گوئیاں ہی اپنی کتاب تورات سے نکال دیں۔ اس کتاب میں تم کو وہ باتیں سکھائی جارہی ہیں جو تم نہیں جانتے تھے ؟ : 140: یہ لوگ اپنی اس حرکت سے انکار نہیں کرسکتے کہ انہوں نے کتاب سے کچھ نہیں چھپایا۔ آپ ﷺ ان سے کہئے کہ اس وعدہ کے تصدیق میں تو یہ کتاب نازل ہوئی یعنی قرآن کریم جو محمد رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوا یہ تمہاری کتاب تورات کی تصدیق ہی تو ہے پھر تعجب ہے کہ تم اس کا انکار کرتے ہو گویا اس طرح تم نے قرآن کریم کا کھلا انکار کر کے اپنی کتاب تورات ہی کا انکار کیا ہے تم سمجھو یا نہ سمجھو تمہاری مرضی۔ پھر یہ بھی کہ قرآن کریم نے تم کو وہ باتیں بتائیں جو تم بھی نہ جانتے تھے اور تمہارے باپ دادا بھی نہیں جانتے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ تمہاری کتاب تورات کی کتنی آیات کی تشریح تم کو اس کتاب قرآن کریم نے کردی حالانکہ ایک عرصہ سے تم اس کو پڑھتے آرہے تھے لیکن اس کا اصل مفہوم تم پر واضح نہ تھا اور قرآن کریم نے اسکو واضح کردیا یہ گویا احسان عظیم ہے تم پر قرآن کریم کا۔ اگر تم بھی اس بات کو سمجھو۔ یہ احسان کس نے کیا ہے ؟ آپ (a) ہی ان کو جواب دے دیں : 141: جب تمہاری نسلوں پر نسلیں اور صدیوں پر صدیاں گزرتی چلی گئی اور تمہیں اپنی بشری کوششوں سے ان حقائق کا علم نہ ہوسکا جو حقائق تمہاری کتاب تورات میں بیان کئے گئے تھے اور قرآن کریم نے آکر ان حقائق کو کھولا تو دراصل ان حقائق کا کھولنے والا کون ہوا ؟ فرمایا اے پیغمبر اسلام ! آپ ﷺ ان کو یہ جواب سنا دیں کہ ” اللہ ہی نے ان حقائق کو کھولا “ کیونکہ قرآن کریم کو اللہ ہی کی نازل کردہ کتاب ہے جس طرح تورات اللہ کی نازل کردہ کتاب تم بھی مانتے اور تسلیم کرتے ہو۔ آپ ﷺ نے ان کو حق پہنچادیا اور اب ان کو ان کی کاوشوں میں چھوڑ دو کہ وہ اپنی بیہودگی میں کھیلتے ہیں تو ان کو کھیلنے دو اس لئے کہ نہ ماننے والوں کا آخر کوئی علاج ؟
Top