Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 72
وَ اَنْ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّقُوْهُ١ؕ وَ هُوَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
وَاَنْ : اور یہ کہ اَقِيْمُوا : قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَاتَّقُوْهُ : اور اس سے ڈرو وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ جس کی اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤگے
اور یہ حکم دیا گیا ہے کہ نماز قائم کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کی طرف تم سب اکٹھے لے جائے جاؤ گے
نماز قائم کرنے اور اللہ سے ڈرتے رہنے کی تلقین اور اس کی طرف لوٹ جانے کا یقین : 117: اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کی عملی تصویر کیا ہے ؟ نماز کو قائم کرنا۔ زیر نظر آیت کا خطاب غائب سے بدل کر حاضر کردیا گیا جس میں براہ راست کرنے کا زور پیدا ہوگیا اور نماز دین اسلام کا اولین عملی مظہر ہے۔ قرآن کریم میں کسی ایک جگہ میں بھی یہ حکم نہیں کہ نماز پڑھا کرو بلکہ جب بھی فرمایا تو یہی کہ نماز قائم کرو اور اقامۃ الشئی تو قیۃ حقہ (راغب) نماز قائم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ نماز کو تمام حقوق ظاہر میں اور باطن کے ساتھ ادا کرو۔ نماز کے ظاہری حقوق کیا ہیں ؟ ظاہری حقوق یہ ہیں کہ نماز سنت نبوی ﷺ کے مطابق ادا کی جائے اور تمام ارکان جو سنت ہیں ان کی حفاظت کی جائے اور نماز کے باطنی حقوق یہ ہیں کہ انسان جو نماز ادا کر رہا ہے وہ خشوع و خضوع میں ڈوبا ہوا ہو اور احسان کی کیفیت طاری ہو یعنی ” کانک تراہ “ کی پوری تصویر ہو اور نماز جو جو مطالبات پیش کرتی ہے وہ سب کے سب پورے کئے جائیں۔ اس لئے نماز کو رسول اللہ ﷺ نے اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک ارشاد فرمایا اور یہ بھی کہ نماز دین کا ستون ہے اور مؤمن کی معراج بھی ورنہ ^ میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب تقویٰ کی حقیقت اس سے پہلے گئی ایک مقامات پر بیان کی جا چکی ہے اور خصوصاً سورة البقرہ کی دوسری آیت میں اسکی تشریح مل جائے گی اور اس جگہ مختصر اس طرح سمجھ لو کہ اپنے نفس کو ہرچیز سے محفوظ کرنا جس سے ضرر کا اندیشہ ہو بس اس کو عرف شرح میں تقویٰ کہتے ہیں اور یہ بھی کہ ہر گناہ سے اپنے آپ کو بچانا جس کو مختصر طریقہ سے اس طرح بیان کیا جاسکتا ہے کہ تیرا رب تجھے وہاں نہ دیکھے جہاں جانے سے اس نے تجھے روکا ہے اور اس مقام سے تجھے غیر حاضر نہ پائے جہاں حاضر ہونے کا اس نے تجھے حکم دیا ہے اور انجام کار اس ذات الٰہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے جس نے اس کو پیدا کیا ہے اور اس کے سامنے ان اعمال کی جو ابدہی لازم ہے جو اس دار فانی میں کئے گئے۔
Top