Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 58
قُلْ لَّوْ اَنَّ عِنْدِیْ مَا تَسْتَعْجِلُوْنَ بِهٖ لَقُضِیَ الْاَمْرُ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِالظّٰلِمِیْنَ
قُلْ : کہ دیں لَّوْ : اگر اَنَّ : ہوتی عِنْدِيْ : میرے پاس مَا : جو تَسْتَعْجِلُوْنَ : تم جلدی کرتے ہو بِهٖ : اس کی لَقُضِيَ : البتہ ہوچکا ہوتا الْاَمْرُ : فیصلہ بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان وَاللّٰهُ : اور اللہ اَعْلَمُ : خوب جاننے والا بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
تم کہہ دو جس بات کے لیے تم جلدی مچا رہے ہو اگر وہ میرے اختیار میں ہوتی تو مجھ میں اور تم میں کب کا فیصلہ ہوگیا ہوتا اور وہ ظلم کرنے والوں کی حالت اچھی طرح جاننے والا ہے
جس چیز کے لئے تم جلدی مچار ہے ہو اگر میرے اختیار میں ہوتی تو کب کا فیصلہ ہوگیا ہوتا ؟ : 89: اللہ کے اختیار کی چیزیں اگر کسی انسان کے اختیار میں دی جاتیں تو یہ کائنات اور کائنات کا نظام کبھی کا ٹھپ ہوگیا ہوتا۔ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے اور ان فضاؤں اور خلاؤں میں جو کچھ نظر آتا ہے ایک ایک چیز پر غور کر کے دیکھو کہ ان میں سے کتنی چیزیں ہیں جن پر اللہ نے کسی انسان کو اختیار نہیں دیا کیوں ؟ اس لئے کہ اللہ کے اختیار کی چیزیں کسی انسان کے اختیار میں دی ہی نہیں جا سکتیں اور قانون الٰہی یہی طے پایا کہ وہ کسی انسان کو نہ دی جائیں۔ جیسے گرمی ، سردی ، ہوا ، پانی ، زندگی ، موت ، دن ، رات ، عذاب وثواب ، اندھیرا اور روشنی وغیرہ وغیرہ۔ منکرین حق جو اللہ کے احکام و سنن سے بیخبر ہیں کہتے ہیں تم اللہ کے جس فیصلے کا ذکر کرتے ہو اگر سچ مچ کو وہ ہونے والا ہے تو پھر ہو کیوں نہیں چکتا ؟ فرمایا آپ ﷺ اس کا جواب دو ٹوک الفاظ میں ان کو سنا دیجئے۔ اس لئے کہ میرے اختیار میں نہیں اگر وہ میرے اختیار میں ہوتا تو اسی آن فیصلہ کردیتا لیکن وہ تو اللہ کے اختیار میں ہے۔ اس نے جو قانون جس چیز کے لئے مقرر کردیا ہے وہ اس قانون کے مطابق ظہور میں آئے گا۔ خیال کرو کہ وہ اپنے وقت پر ظاہر ہوا ، اور ساری دنیا نے دیکھ لیا کہ کامیابی کس فریق کا مقدر ہوئی ؟ وہ قانون خداوندی آج بھی اسی طرح موجود ہے جس طرح آج سے پہلے موجود تھا اس لئے کہ یہ قانون منسوخ ہونے والا نہیں اور قانون الٰہی میں کبھی ترمیم بھی نہیں کی گئی اور نہ ہی اب اس کا کوئی امکان ہے۔ جتنی تاخیر ہے وہ فات الشرط فات المشروط کے تحت ہو اور شرط کو زندہ کرتے اس کو کتنی دیر لگتی ہے لیکن اصل وقت بھی اس رب کا ئنات کے سوا کوئی نہیں جانتا اور اسکا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں۔ ” وہ ظلم کرنے والوں کی حالت کو بھی اچھی طرح جاننے والا ہے۔ “ اور سارے ظالموں کے ظلم کو روکنے کی طاقت بھی وہی رکھتا ہے۔
Top