Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 4
وَ مَا تَاْتِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ مِّنْ اٰیٰتِ رَبِّهِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا تَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس نہیں آئی مِّنْ : سے۔ کوئی اٰيَةٍ : نشانی مِّنْ : سے اٰيٰتِ : نشانیاں رَبِّهِمْ : ان کا رب اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ ہوتے ہیں عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی نہیں جو ان کے سامنے آئی ہو اور انہوں نے اس سے گردن نہ موڑی ہو
انسانی سرکشیوں کا بیان کہ ان کے سامنے چاہو جتنے نشانات رکھو ان کو منہ پھیرتے دیر نہیں لگتی : 7: ان نشانیوں سے مراد وہ نشانیاں بھی ہیں جو عقل و فکر کی راہنمائی کے لئے اللہ نے اپنے رسولوں پر نازل فرمائیں جیسے قرآن کریم کی آیات اور وہ نشانیاں بھی مراد ہیں جو تکوینی طور پر وقتاً فوقتاً بھیجی جاتی رہی ہیں ، بھیجی جا رہی ہیں اور بھیجی جائیں گی ۔ جیسے قحط وزلزلے اور اسی قبیل کی دوسری ناگہانی نشانیاں اور پھر ان ساری نشانیوں کی تفصیل قرآن کریم کے صفحات میں جگہ جگہ بتائی گئی ہیں جیسے ارشاد الٰہی ہے کہ : ” بلاشبہ آسمان و زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کے ایک کے بعد ایک آتے رہنے میں اور جہاز میں جو انسان کی کار برایوں کے لئے سمندر میں چلتا ہے اور برسات میں جسے اللہ آسمان سے اتارتا ہے اور اس کی آب پاش سے زمین مرنے کے بعد پھر جی اٹھتی ہے اور اس بات میں کہ ہر قسم کے جانور زمین کے پھیلاؤ میں پھیلے ہوئے ہیں اور ہواؤں کے پھرنے میں اور بادلوں میں جو آسمان و زمین کے درمیان بندھے ہوئے ہیں ان لوگوں کے لئے جو عقل رکھنے والے ہیں بڑی ہی نشانیاں ہیں۔ “ (البقرہ 2 : 164) ” اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے ہلاک کردیا چناچہ ایسا ہوا کہ لوگ راتوں کو بیخبر سو رہے تھے یا دوپہر کے وقت استراحت میں تھے کہ اچانک عذاب کی سختی نمودار ہوگئی۔ پھر جب عذاب کی سختی نمودار ہوئی تو اس وقت ان کی پکار اس کے سوا کچھ نہ تھی کہ بلاشبہ ہم ظلم کرنے والے تھے۔ “ (الاعراف 7 : 4 ، 5) ایک جگہ ارشاد ہوا : ” اور دیکھو آسمانوں میں اور زمین میں کتنی ہی نشانیاں ہیں جن پر سے لوگ گزر جاتے ہیں اور نظر اٹھا کر دیکھتے بھی نہیں۔ “ (یوسف 12 : 105) ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” اور ہم نے رات اور دن کو ایسا بنایا کہ دو نشانیاں ہوگئیں سو رات کی نشانی دھیمی کردی اور دن کی نشانی روشن کردی کہ اپنے پروردگار کا فضل ڈھونڈو نیز برسوں کی گنتی اور حساب بھی معلوم کرلو ، ہم نے ہرچیز کا بیان کھول کھول کر الگ الگ واضح کردیا ہے ۔ “ ( بنی اسرائیل 17 : 12) ” اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تم کو مٹی سے بنایا پھر تم اب انسان ہو روئے زمین پر پھیلے ہوئے ۔ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس سے تمہارے جوڑے بنائے تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت و ہمدردی پیدا کردی اس میں ان لوگوں کے لیے جو فکر سے کام لیں نشانیاں ہیں۔ اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا اختلاف ہے بلاشبہ اس میں (بھی) علم رکھنے والوں کے لیے (بڑی ہی) نشانیاں ہیں۔ اور اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات کے وقت سونا اور دن کے وقت اس کا فضل تلاش کرنا ہے بلاشبہ اس میں (بھی) سننے والوں کے لیے نشانیاں موجود ہیں۔ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تم کو بجلی دکھاتا ہے خوف وامید دلانے کے لیے اور آسمان سے پانی برساتا ہے پھر اس سے زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد زندہ کرتا ہے ، اس میں ان لوگوں کے لیے جو صاحب عقل ہیں (بڑی ہی) نشانیاں ہیں۔ اور اس کی نشانیوں میں سے (یہ بھی ایک نشانی) ہے کہ آسمان و زمین اس کے حکم سے قائم ہیں پھر جب تم کو زمین سے ایک بار پکارے گا تو تم اسی وقت نکل پڑو گے۔ “ (الروم 30 : 20 ، 25) فرمایا اس طرح کی سینکڑوں نشانیاں ہیں جو ان کے سامنے آتی ہیں لیکن وہ لوگ بھی بڑے عجیب ہیں کہ ان سے منہ پھیرتے ان کو ذرا دیر نہیں لگتی اور پھر یہ کہ یہ ان ہی کی عادت نہیں ہے کہ ان کے بڑے بھی ایسا ہی کرتے آئے ہیں۔
Top