Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 134
اِنَّ مَا تُوْعَدُوْنَ لَاٰتٍ١ۙ وَّ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
اِنَّ : بیشک مَا : جس تُوْعَدُوْنَ : تم سے وعدہ کیا جاتا ہے لَاٰتٍ : ضرور آنیوالی ہے وَّمَآ : اور نہیں اَنْتُمْ : تم بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنیوالے
جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ یقینا آنے والی ہے اور تمہارے بس میں نہیں کہ تم اسے عاجز کر دو
جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ یقیناً آنے والی ہے : 208: اللہ تعالیٰ نے جس دن سے تم کو ڈرایا ہے یقیناً وہ دن آنے والا ہے اور تم سب مل کر بھی اس دن کو نہیں ٹال سکتے ” تُوْعَدُوْنَ “ میں وہ عذاب بھی داخل ہے جس کی رسول کی تکذیب کی صورت میں ان کو دھمکی سنائی گئی تھی اور وہ یوم حساب بھی جو اس کائنات کی ایک اٹل حقیقت ہے اس لئے کہ اگر اس عالم کا کوئی شروع ہے تو اس کا آخر بھی ہونا چاہئے۔ فرمایا یہ دونوں باتیں ہونے والی ہیں اور جب ان کا ظہور ہوگا تو تم اللہ تعالیٰ کے قابو سے کسی طرح باہر نہ نکل سکو گے اور یہ بھی کہ جس کو ہونا ہے اس کو ہونا ہی ہے تو پھر تم اس کو ہونے کے لئے جلدی کیوں مچاتے ہو ؟ اگر تم نے اپنی روش نہ بدلی تو وعدہ الٰہی بھی بدلنے والا نہیں۔ پھر سن لو اور اچھی طرح یاد رکھو کہ ” جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ یقیناً آنے والی ہے اور تمہارے بس میں نہیں کہ تم اسے عاجز کر دو ۔ “
Top