Urwatul-Wusqaa - Az-Zumar : 70
وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَا یَفْعَلُوْنَ۠   ۧ
وَوُفِّيَتْ : اور پورا پورا دیا جائے گا كُلُّ نَفْسٍ : ہر شخص مَّا عَمِلَتْ : جو اس نے کیا (اس کے اعمال) وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا يَفْعَلُوْنَ : جو کچھ وہ کرتے ہیں
اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ ملے گا اور وہ (اللہ) خوب جانتا ہے جو کچھ یہ کرتے ہیں
ہر جان کو جو اس نے کیا ہے اس کا پورا پورا صلہ دیا جائے گا 70۔ پورا پورا ادا کردینے میں یہ تو لازم وضروری ہے کہ جو کسی کا حق بنتا ہے اس سے ایک ذرہ برابر بھی اس کو کم نہ دیا جائے لیکن اگر اس کو اس کے حق سے زیادہ دے دیا جائے تو یہ پورا پورا ادا کردینے کے منافی نہیں ہے۔ یہ اس لیے عرض کرنا پڑا کہ کوئی سرسڑا یہ اعتراض نہ کر دے کہ ایک نیکی کا عوض دس گنا تو اکم ازکم ہے اور زیادہ کی حد مقرر نہیں تو پھر وہ پورا پورا کیسے ہوا وہ تو بہت زیادہ ہوا لیکن چونکہ وہ کم نہ ہوا اس لیے ظلم نہ ہوا۔ خیال رہے کہ زیادہ دینے اور زیادہ لینے میں بہت بڑا فرق ہے اور حق سے زیادہ لینا ظلم ہے اور کسی کو حق سے زیادہ ادا کردینا احسان ہے اور احسان پورا پور ادا کرنے کے منافی نہیں ہے اور وضاحت اس کی بہت تفصیل طلب ہے۔
Top