Urwatul-Wusqaa - Az-Zumar : 68
وَ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ١ؕ ثُمَّ نُفِخَ فِیْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ
وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ : اور پھونک ماری جائے گی صور میں فَصَعِقَ : تو بیہوش ہوجائے گا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِلَّا : سوائے مَنْ : جسے شَآءَ اللّٰهُ ۭ : چاہے اللہ ثُمَّ : پھر نُفِخَ فِيْهِ : پھونک ماری جائے گی اس میں اُخْرٰى : دوبارہ فَاِذَا : تو فورا هُمْ : وہ قِيَامٌ : کھڑے يَّنْظُرُوْنَ : دیکھنے لگیں گے
اور (جب) صور پھونکا جائے گا تو آسمانوں اور زمین میں جو بھی ہیں سب بےہوش ہوجائیں گے بجز اس کے جس کو اللہ چاہے پھر دوسری بار صور پھونکا جائے گا تو فوراً سب کے سب کھڑے ہوجائیں گے ، دیکھنے لگیں گے
(نفخ الصور) کیا ہے اور وہ کب ہوگا اور کیونکہ ہوگا ؟ 68۔ قرآن کریم میں صور پھونکنے کا ذکر کئی بار آیا ہے جیسا کہ زیر نظر آیت میں بھی ہے۔ (صور) کے لفظی معنی نر سنگھا کے ہیں جو ایک سینگ کی شکل کی چیز ہوتی ہے اور اس میں پھونگ لگانے سے ایک مہیب قسم کی آواز نکلتی ہے جو دور تک سنائی دیتی ہے اور اصل اس کی یہ ہے کہ قدیم الایام میں بابلیوں ، کنعانیوں ، آرامیوں ، عبرانیوں وغیرہ تمام قوموں میں بادشاہی جلال وجلوس اور اعلان جنگ وغیر کے موقع پر یہ بگل بجایا جاتا تھا اس لیے بگل بجانا نر سنگھا پھونکنا شاہی جلال کے اظہار یا غیر معمولی خطرہ کا اعلان ہے اور تورات نے بھی یہ لفظ بار بار استعمال کیا ہے۔ زیر نظر آیت میں دو بار ( نفخ صور) کا زکر آیا ہے ایک بار ( نفخ صعق) کا اور دوسری بار ( نفخ قیام لرب العالمین) کا اور بعض جگہ (نفخ فزع) کا ذکر بھی آیا ہے جو سب سے پہلے ہوگا اور ترتیب اس کی یہی ہے کہ پہلا (نفخ فزع) ہے اور دوسرا ( نفخ صعق) اور تیسرا ( نفخ قیام لرب العالمین) اور تفصیل اس کی ہم نے جلد ششم میں سورة حج کی آیت میں کردی ہے وہاں سے ملاحظہ کریں۔ احادیث میں نبی اعظم وآخر محمد ﷺ نے بتایا ہے کہ نفخ صور کے تین مواقع ہیں۔ ایک نفخ فزع جس میں عام سراسیمگی پیدا ہوجائے گی۔ دوسرا نفخ صعق جس سے تمام ذی روح مر جائیں گے اور ایک بھی زندہ نہیں رہے گا تیسرا نفخ قیام رب العالمین جس سے سب لوگ یعنی انسان و جن زندہ ہو کر رب العالمین کے حضور پیش ہوجائیں گے۔ پہلے نفخ کی تفصیل سورة الحاقہ ، سورة الزلزال ، سورة النازعات ، سورة الواقعہ میں تفصیل سے آئے گی اور دوسرے دو کا ذکر سورة الانعام آیت 73 ، سورة ابراہیم آیت 48 ، سورة الکہف آیت 99 ، سورة طہ آیت 102 ، سورة الحج آیت 1 ، سورة المومنون آیت 101 اور سورة النمل آیت 87 میں گزر چکا ہے اور نفخ قیام رب العالمین کا ذکر اس جگہ (نفخ فیہ اخری فاذا ھم قیام ینظرون) میں آگیا ہے اور سورة النمل میں تینوں نفخہ کو اکٹھا بیان کیا گیا ہے۔
Top