Urwatul-Wusqaa - Al-Furqaan : 23
وَ قَدِمْنَاۤ اِلٰى مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰهُ هَبَآءً مَّنْثُوْرًا
وَقَدِمْنَآ : اور ہم آئے (متوجہ ہونگے) اِلٰى : طرف مَا عَمِلُوْا : جو انہوں نے کیے مِنْ عَمَلٍ : کوئی کام فَجَعَلْنٰهُ : تو ہم کردینگے نہیں هَبَآءً : غبار مَّنْثُوْرًا : بکھرا ہوا (پراگندہ)
اور ہم ان کے کاموں پر جن کو وہ کیا کرتے تھے آپہنچے ، پھر ہم ان کو خاک کے ذروں کی طرح اڑا دیں گے
جن اعمال پر ان کو بڑا بھروسہ تھا وہ سب خاک بن کر اڑ جائیں گے : 23۔ یہ کون ہیں ؟ وہی قوم کے مذہبی اور سیاسی راہنما ، مذہبی اس لئے کہ ان کو اپنے حسب ونسب پر بڑا ناز تھا کہ ہم فلاں برزگ کی اولاد ہیں اس وقت ہماری وقعت اللہ کے ہاں بہت ہے اور یہ بھی کہ ان کو اپنی چلہ کشیوں پر بہت ناز ہے فرمایا ان کے وہ اعمال جن پر ان کو بڑا بھروسہ تھا وہ سب کے سب خاک کے ذروں کی طرح منتشر کرکے اڑا دیئے جائیں گے کیونکہ عامل میں ایمان اور عمل میں اخلاص مفقود تھا ، روشن دان سے جب دھوپ اندر آرہی ہو اس میں جو باریک باریک ڈرے اس روشنی کے بھی نظر آتے ہیں ان کو ھباء کہا جاتا ہے فرمایا ان کے ان اعمال اور ان کی رشتہ داریوں کا حال یہی ہے جو ان ذروں کا ہے کہ وہ ہوا میں اڑ جائیں گے اور ایک جہت سے دیکھنے کے سوا ان کا نظر آنا بھی محال ہوگا ۔ منثور نثر سے ہے یعنی ایک چیز کو پھیلا دینا یا پراگندہ کر کے اڑا دینا ۔
Top