Urwatul-Wusqaa - Al-Furqaan : 16
لَهُمْ فِیْهَا مَا یَشَآءُوْنَ خٰلِدِیْنَ١ؕ كَانَ عَلٰى رَبِّكَ وَعْدًا مَّسْئُوْلًا
لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : اس میں مَا يَشَآءُوْنَ : جو وہ چاہیں گے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے كَانَ : ہے عَلٰي رَبِّكَ : تمہارے رب کے ذمے وَعْدًا : ایک وعدہ مَّسْئُوْلًا : مانگا ہوا
جس چیز کی وہ خواہش کریں گے وہ اس میں ان کیلئے موجود ہوگی وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور آپ ﷺ کے رب کے ذمہ وعدہ لازم ہے
جنت والوں کو کیا ملے گا ؟ وہی جو وہ چاہیں گے : 16۔ جنت کن لوگوں کے حصہ میں آئے گی ؟ فرمایا متقین کے حصہ میں جن کو یہ اہل دنیا بھکاری سمجھ کر ان کے ساتھ بیٹھنا اٹھنا بھی توہین خیال کیا کرتے تھے اور یہی وہ لوگ ہیں جو عند اللہ اہل ایمان قرار پائے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جن کی قربانیاں اب رنگ لائی ہیں اور جنت کے حق دار قرار پائے ہیں ، خیال رہے کہ اب یہ مقام انکی ابدی قیام گاہ ہے اس سے محروم ہونے یا اس مقام کے چھن جانے کا ان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا ۔ ان کو اس مقام یعنی جنت الخلد میں وہ سب کچھ ملے گا جس کی ان کیو چاہت ہوگی رہی یہ بات کہ اس وقت ان کی چاہت کیا ہوگی ؟ تو بلاشبہ یہ اسی وقت صحیح معلوم ہوگا کیونکہ اس وقت جو کچھ کہیں وہ ایک تعبیر ہی ہوگی اور پھر وضاحت فرما دی کہ جنت کا اہل ایمان اور متقین سے اللہ نے حتمی طور پر وعدہ فرمایا ہے اور انہوں نے خود اس وعدہ کو اپنے اوپر لازم ٹھہرایا ہے اور اپنے بندوں کے سامنے اس کے لئے اپنے کو ذمہ دار اور معقول قرار دیا ہے اور بلاشبہ جو اس نے کہا ہے وہ پتھر پر لکیر ہے ۔
Top