Urwatul-Wusqaa - Al-Furqaan : 10
تَبٰرَكَ الَّذِیْۤ اِنْ شَآءَ جَعَلَ لَكَ خَیْرًا مِّنْ ذٰلِكَ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۙ وَ یَجْعَلْ لَّكَ قُصُوْرًا
تَبٰرَكَ : بڑی برکت والا الَّذِيْٓ : وہ جو اِنْ شَآءَ : اگر چاہے جَعَلَ : وہ بنا دے لَكَ : تمہارے لیے خَيْرًا : بہتر مِّنْ ذٰلِكَ : اس سے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : جن کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں وَيَجْعَلْ : اور بنا دے لَّكَ : تمہارے لیے قُصُوْرًا : محل (جمع)
اس کی ذات تو بڑی ہی بابرکت ہے اگر وہ چاہے تو ان کی تجویز کردہ چیزوں سے بھی آپ ﷺ کو بہتر چیزیں عطا کر دے اور آپ ﷺ کو باغات عطا کر دے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں اور آپ ﷺ کو بڑے بڑے محل دے دے
اگر مشیت ایزدی میں طے ہوتا تو ایک کیا کہتے ہی محل آپ ﷺ کو مل جاتے : 10۔ فرمایا جا رہا ہے کہ اے پیغمبر اسلام ! ﷺ کافر جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ ہمارے علم میں ہے اگر ہماری مشیت میں آپ ﷺ کو محل اور باغ دینا ہوتا تو ایک کیا کتنے ہی محلات اور باغات آپ ﷺ کو دے دیئے جاتے لیکن سوال تو یہ ہے کہ کیا اس وقت یہ لوگ آپ ﷺ کو نبی ورسول مان لیتے ؟ ہرگز نہیں اس لئے کہ ماننے والوں کے لئے ہم نے یہ معیار کب مقرر ہے کہ جس کے پاس باغات اور محلات ہوں وہ نبی ورسول ہوتا ہے اور پھر یہ بھی کہ اگر آپ ﷺ کے پاس محلات و باغات ہوتے اور لوگ آپ ﷺ کو نبی مان لیتے کیا جن لوگوں کے پاس محلات و باغات ہیں ان کو ان لوگوں نے نبی ورسول مان لیا ہے ؟ حقیقت یہ ہے کہ محلات و باغات کا تعلق نبوت سے نہیں اس کے نہیں اس کے لئے ہماری مشیت میں الگ قانون موجود ہے اور اس قانون کے مطابق محلات و باغات اور دنیا کے رزق کی تقسیم ہو رہی ہے نبوت اور رسالت کے لئے ہم نے یہ معیار مقرر ہی نہیں کیا کہ اتنے باغات ومحلات اور اس طرح کی جائیداد ہوگی تب اس کو نبوت دی جائے گی ‘ نبوت و رسالت کیلئے ایسا کوئی معیار نہیں بلکہ نبوت و رسالت کے لئے ہمارے قانون میں طے ہے کہ فلاں آدمی کو ہم نبی ورسول بنائیں گے تو اس کو پہلے ہی روز سے ایسا دیا گیا ہوتا ہے اور جب نبوت و رسالت کا سلسلہ ختم نہیں کیا گیا تھا ان لوگوں کو جن کو ہماری مشیت میں نبی ورسول بننا طے تھا وہ نبی ورسول ہوئے پھر جس نبی ورسول کو نبوت و رسالت کو جس جس نے ماننا اور تسلیم کرنا تھا اس اس نے مانا اور تسلیم کیا اور جن لوگوں نے ضد اور ہٹ دھرمی سے کام لینا تھا وہ لیتے رہے اب جبکہ نبوت و رسالت کا باب لاک کردیا گیا ہے ، اب کوئی نیا اور پرانا رسول نہیں آسکتا اور اب جو بھی اور جہاں بھی اور جیسا بھی کوئی دعوی نبوت و رسالت کرے گا اس کو رسوا کرنا ہمارے قانون میں داخل ہے اور ایک بھی ایسا نہیں جس نے ختم نبوت کے بعد نبوت کا دعوی کیا ہو اور ہم نے اس کو رسوا نہ کیا ہو اور رہتی دنیا تک ہمارا یہ قانون جاری وساری رہے گا اور جو بھی اور جہاں بھی کوئی شخص اس کا عہد دار بنے گا ہم یقینا اس کو ذلیل ورسوا کریں گے یہ وعدہ ہمارے ذمہ ہے جس طرح پہلے وعدے ہم نے پورے کئے اس کو بھی ساتھ ساتھ کر رہے ہیں اگر کسی بھی ہمت ہے تو آگے بڑھے اور نتیجہ دیکھ لے اور بہتر ہے کہ وہ اعلان ختم نبوت کے بعد جن لوگوں نے بھی اس کا دعوی کیا ہے ان کا حال اچھی طرح دیکھ لیں کہ کیا ہوا ؟ ایک ایک کا حال تاریخ تمہارے سامنے پیش کرتی جائے گی ، قادیانی شاطر سے پہلے بھی جن لوگوں نے ایسا دعوی کیا باوجود اس کے کہ وہ بڑے بڑے اعلی خاندانوں کے افراد تھے لیکن ہم نے ان کو شاہ رگ سے ایسا پکڑا کہ ان کی وتین قطع کرکے رکھ دی ، قادیانی ساری زندگی مخمصہ ہی میں رہا اور آئیں بائیں شائیں سے کام لیتا رہا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس کے ماننے والوں کے ایک گروہ نے اس کو مجدد مانا اور ایک نے نبی پھر جس نے نبی مانا اس کی اللہ نے وتین قطع کردی اور جس نے مجدد مانا اس کا رگڑا بھی ساتھ ہی نکال دیا تاکہ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری اور اس طرح ثابت کردیا کہ دوہری پوزیشن کا آدمی جو دونوں فریقوں کو خوش کرنے کی سیاست کھیلتا ہے وہ کبھی مجدد نہیں ہو سکتا ، یہ تو ان کا حال ہے جن کی انتظار پوری ہوگئی اور جن کو ابھی تک انتظار ہے ان کی انتظار کبھی پوری نہیں ہوگی اور جب بھی کسی کی انتظار پوری ہوگی اس کا یہی حال ہوگا جو گزشتہ لوگوں کا ہوا کیونکہ ایسی انتظار کے لئے موہوم خیالات کے سوا کوئی شئے موجود نہیں ہے ۔
Top