Urwatul-Wusqaa - Al-Baqara : 82
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
وَالَّذِیْنَ : اور جو لوگ آمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوْا : اور انہوں نے کئے الصَّالِحَاتِ : اچھے عمل اُولٰئِکَ : یہی لوگ اَصْحَابُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ فِیْهَا : وہ اس میں خَالِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جو کوئی ایمان لایا اور اس کے کام بھی اچھے ہوئے تو وہ جنتی گروہ میں سے ہے ، ہمیشہ جنت میں رہنے والا
اچھائی کا نتیجہ کبھی بھی برا نہیں ہوسکتا : 159: جو چیزیں لازم و ملزوم ہوں۔ وہاں ایک کے وجود کا اقرار دوسرے کے وجود کا خود بخود اقرار ہوتا ہے۔ اسی طرح جہاں ایک کے وجود کا انکار ہوا تو دوسرے کے وجود کا خود بخود انکار ہوجاتا ہے۔ عمل و نتیجہ لازم و ملزوم ہیں اس لئے یہ اصول قرآن کریم نے بھی قائم رکھا ہے۔ اسی طرح ان دونوں آیتوں میں نجات کا پورا قانون بیان فرما دیا گیا کہ یاد رکھو نجات کا نسل و قوم سے کوئی تعلق نہیں جو کوئی اپنے مقصد و اختیار سے بد عقیدگی اور بدکرداری کی راہ پر چلے گا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور جو کوئی اپنے قصد و اختیار سے ایمان و عمل صالح کی روش کا انتخاب کرے گا اس کی منزل جنت ہے۔ ہاں ! اس سے یہ بات بھی واضح ہوجاتی ہے کہ اگرچہ عمل صالح اپنی جگہ پر نہایت اہم اور ضروری ہے لیکن ایمان اس سے بھی اہم تر ہے اور بغیر ایمان کے عمل صالح وہ نتیجہ نہیں دیتا جو ایمان کے ساتھ دیتا ہے اس کو ایک مثال سے سمجھ لو تاکہ بات جلد ذہن نشین ہوجائے۔ ایمان ایک بیج ہے عمل اس بیج کے لئے بمنزلہ زمین ہے۔ زمین کار آمد یعنی قابل کاشت بھی ہوتی ہے اور ناکارہ یعنی ناقابل کاشت بھی۔ اچھا عمل کارآمد زمین ہے اور برا عمل ناکارہ زمین۔ اب زمین کتنی ہی کار آمد کیوں نہ ہو بیج ڈالنا تو نہایت ضروری ہے اور بغیر بیج ڈالے زمین کی اچھائی اور برائی کس کام کی ؟ زمین اچھی ہو اور اس میں اچھا بیج بھی بو دیا جائے تو سبحان اللہ ! کیا کہنے۔ ایک کے ستّر یا سات سو بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ لیکن اگر بیج عمدہ نہ بھی ہو اور زمین کار آمد ہوئی تو ایک کے دس تو ماشاء اللہ ہو ہی جائیں گے لیکن خدا نہ کرے کہ اگر زمین بھی ناکارہ ہوئی اور بیج بھی بیکار ڈال دیا تو کف افسوس ملنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
Top