Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Al-Baqara : 173
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ١ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اِنَّمَا
: در حقیقت
حَرَّمَ
: حرام کیا
عَلَيْكُمُ
: تم پر
الْمَيْتَةَ
: مردار
وَالدَّمَ
: اور خون
وَلَحْمَ
: اور گوشت
الْخِنْزِيْرِ
: سور
وَمَآ
: اور جو
اُهِلَّ
: پکارا گیا
بِهٖ
: اس پر
لِغَيْرِ اللّٰهِ
: اللہ کے سوا
فَمَنِ
: پس جو
اضْطُرَّ
: لاچار ہوجائے
غَيْرَ بَاغٍ
: نہ سرکشی کرنے والا
وَّلَا
: اور نہ
عَادٍ
: حد سے بڑھنے والا
فَلَا
: تو نہیں
اِثْمَ
: گناہ
عَلَيْهِ
: اس پر
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
غَفُوْرٌ
: بخشنے والا
رَّحِيْمٌ
: رحم کرنے والا ہے
اور اللہ نے جو چیزیں تم پر حرام کردی ہیں وہ یہ ہیں : مردار جانور ، حیوانات کا خون ، سور کا گوشت اور سب چیزیں جو اللہ کے سوا کسی دوسری ہستی کے نام پر پکاری جائیں ، ہاں ! اگر وہ بحالت مجبوری کھالے تو مجبور آدمی کیلئے کوئی گناہ نہیں ہوگا بلاشبہ اللہ بخش دینے والا اور رحمت رکھنے والا ہے
جن چار چیزوں سے روکا گیا ہے وہ کون کون سی ہیں ؟ 301: جن جانوروں کو ذبح کر کے کھانے کی اجازت ہے ان جانوروں میں سے اگر کوئی بغیر ذبح کئے مر گیا تو اس کا گوشت حرام ہوگا اور اس کو اردو زبان میں مردار کہتے ہیں مطلب یہ ہوا کہ مردار حرام ہے ۔ یہ قید جو لگائی گئی کہ ” جن جانوروں کو ذبح کر کے کھانے کی اجازت ہے “ کا مطلب ہے کہ کچھ جانور ایسے بھی ہیں جو بغیر ذبح کئے کھائے جاسکتے ہیں جیسے مچھلی اور ٹڈی اور انہی اقسام میں سے اور چیزیں بھی ہیں جن کو دوسرے ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے جھینگا وغیرہ اصل اس کی یہ ہے کہ ان کا تعلق ان جانوروں سے ہے جن میں بہنے والا خون موجود نہیں ۔ اسی خون کو جسم سے نکالنا ضروری ہے جس کی شناخت یہ ہے کہ یہ خون بہہ کے نکلتا ہے۔ ابن ابی اوفی کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چھ یا سات لڑائیاں لڑیں اور ان ایام میں ہم ٹڈی کھاتے رہے۔ مردار کی حرمت پر یہود و نصاریٰ بھی متفق ہیں اگرچہ کھانے کو وہ اب کھا جاتے ہوں چناچہ آج بھی تورات کے اندر موجود ہے۔ ” اور جو کوئی کسی حیوان کو از خود مر گیا ہو یا اسے درندے نے پھاڑا ہو کھائے تو وہ شخص خواہ وہ تمہارے دیس کا ہو خواہ پردیس کا وہ اپنے کپڑے دھولے اور پانی سے غسل کرے اور شام تک ناپاک رہے تب وہ پاک ہوگا۔ “ (احبار 17 : 5) ہر قسم کا خون حرام ہے لیکن شارع (علیہ السلام) نے جگر اور تلی کو مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ ویسے قرآن کریم نے جس خون کو حرام قرار دیا ہے اس کی خود ہی دوسری جگہ تشریح فرما دی ہے کہ اس سے وہ کون مراد ہے جو بہنے والا ہے اور تلی اور جگر تو بہنے والے خون ہی نہیں ہیں۔ اس کا ذکر تورات میں بھی موجود ہے : ” اور تم کسی پرندے اور چرندے کا کچھ لہو اپنے سب مکانوں میں نہ کھائیو اور جو انسان کسی کون میں سے کھائے گا وہ اپنی قوم سے کٹ جائے گا۔ “ (احبار 72 : 26 تا 27) تیسری چیز قرآن کریم نے ” لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ “ بتائی ہے۔ اگرچہ صراحت کے ساتھ حرمت ” لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ “ ہی کی آئی ہے لیکن فقہا امت کا اجماع ہے کہ سور کا صرف گوشت ہی نہیں بلکہ اس کی چربی ، ہڈی ، کھال ، بال سب ہی حرام ہیں اور لحم کی تصریح تو اس لئے ہے کہ گوشت ہی ہر جانور کے جسم کا اہم ترین حصہ ہے اور جب گوشت کہہ دیا تو باقی چیزیں اس کی تابیعت میں خود بخود آگئیں۔ اس کے متعلق تورات میں بھی ہے کہ : ” سؤر کا گوشت اور سؤر کا کھر اس کے دو حصہ ہوتا ہے اور اس کا پاؤں چرا ہوا ہے لیکن وہ جگالی نہیں کرتا وہ بھی تمہارے لئے ناپاک ہے۔ “ (احبار 11 : 17) اور چوتھی صفت یہ ہے کہ وہ جانور کبھی حلال نہ ہوگا جو غیر اللہ کے نام پر ذبح کیا جائے یا اس کے لئے نامزد کیا گیا ہو اور اس حرمت میں صرف جانور ہی داخل نہیں ہیں بلکہ ہر نذر و نیاز جو اللہ کے سوا کسی دوسرے کے نام پر کی جائے خواہ وہ کسی کے نام پر کی جائے ، خواہ کوئی کرنے والا ہو یہ سارا مفہوم وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ 1ۚ میں پایا جاتا ہے۔ بطور بھینٹ کوئی جانور ذبح کیا جائے تو اگرچہ ذبح کرتے وقت اس پر اللہ کا نام لیا ہو مگر وہ وَ مَاۤ اُهِلَّ بِهٖ لِغَیْرِ اللّٰهِ 1ۚ میں داخل ہو کر حرام ہوجائے گا درمختار میں ہے کہ ص اجمع العلماء لوان مسلم ذبح ذبیحۃ وقصد مذبحا التقرب الی غیر اللہ صار مرتد اوذبیحۃ ذبحیۃ مرتد۔ جمہور علماء کی رائے ہے کہ اگر ایک مسلمان غیر اللہ کے تقرب کی خاطر جانور ذبح کرے تو وہ مرتد ہوجائے گا۔ مسلم شریف میں ہے : (لعن اللہ مَن ذبح لغیر اللہ ) اس شخص نے اللہ کی لعنت جو غیر اللہ کے لئے ذبح کرے۔ شاہ عبدالعزیز دہلوی (رح) سے دریافت کیا گیا کہ : ” گائو یا بز یا مرغ بنام کدام شہید یا ولی ذبح نماید چہ حکم است ؟۔ “ انہوں نے فرمایا : ” ذبح کہ آں جانور بنام غیر خداوند خواہ پیغمبر باشد خواہ ولی خواہ شہید خواہ غیر انسان حرام است و اگر قصد تقرب بنام اینہا ذبح کردہ باشد ذبیحہ آن جانور حرام و مردار می شود و ذبح کنندہ مرتد می سود ، توبہ ازیں فعل منع لازم است۔ “ یہ تو علماء اسلام کا بیان ہے اگرچہ انہوں نے بھی یہ بات کتاب و سنت سے براہ راست سمجھی ہے۔ اس لئے ہم کو چاہئے قرآن کریم سے پوچھیں کہ وہ اس سلسلہ میں کوئی مزید وضاحت کرتا ہے یا نہیں چناچہ ارشاد الٰہی ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُحَرِّمُوْا طَیِّبٰتِ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰهُ لَكُمْ وَ لَا تَعْتَدُوْا 1ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ 0087 وَ کُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَیِّبًا 1۪ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِیْۤ اَنْتُمْ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ 0088 (المائدہ 5 : 87 تا 88) ” اے مسلمانوں اللہ نے جو چیزیں تم پر حلال کردی ہیں انہیں اپنے اوپر حرام نہ کرو اور (اس طرح کی روک ٹوک میں) حد سے نہ گزرو اللہ حد سے گزرجانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔ اور جو کچھ اللہ نے تمہیں رزق دے رکھا ہے اس میں سے اچھی اور حلال چیزیں کھاؤ اور اللہ سے ڈرتے رہو جس پر تم ایمان لائے ہو۔ “ ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” تم کہہ دو جو وحی مجھ پر بھیجی گئی ہے میں اس میں ایسی کوئی چیز حرام نہیں پاتا کہ کھانے والے پر اس کا کھانا حرام ہو بجز اس کے کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا سور کا گوشت ہو کہ یہ چیزیں بلاشبہ گندگی ہیں یا پھر جو چیز گناہ کا موجب ہو کہ غیر اللہ کا نام اس پر پکارا گیا ہو اور اگر کوئی آدمی مجبور ہوجائے اور مقصود نافرمانی نہ ہو ، نہ حد ضرورت سے گزر جانا تو بلاشبہ تمہارا پروردگار بخشنے والا رحمت والا ہے اور یہودیوں پر ہم نے تمام ناخن والے جانور حرام کردیئے تھے اور گائے اور بکری میں سے ان کی چربی بھی حرام کردی تھی مگر وہ چربی نہیں جو ان کی پیٹھ پر لگی ہو یا انتڑیوں میں ہو یا ہڈی کے ساتھ ملی ہوئی ہو یہ ہم نے انہیں ان کی سرکشی کی سزا دی تھی ( یہ بات نہ تھی کہ یہ چیزیں فی نفسہٖ حرام ہوں) اور بلاشبہ ہم سچے ہیں۔ “ (الانعام 6 : 145 تا 146) ایک جگہ ارشاد الٰہی اس طرح ہے : ” جو { اَلرُّسُوْل } (یعنی محمد رسول اللہ ﷺ کی پیروی کریں گے کہ وہ نبی امی ہے اور اس کے ظہور کی خبر اپنے یہاں توراۃ و انجیل میں لکھی پائیں گے وہ انہیں نیکی کا حکم دے گا ، برائی سے روکے گا ، پسندیدہ چیزیں حلال کرے گا ، گندی چیزیں حرام ٹھہرائے گا ، اس بوجھ سے نجات دلائے گا جس کے تلے دبے ہوں گے ان پھندوں سے نکالے گا جن میں گرفتار ہوں گے تو جو لوگ اس پر ایمان لائے اس کے مخالفوں کے لیے روک ہوئے (اور راہ حق میں) اس کی مدد کی اور اس روشنی کے پیچھے ہو لیے جو اس کے ساتھ بھیجی گئی ہے سو وہی ہیں جو کامیابی پانے والے ہیں ۔ “ (الاعراف 7 : 157) ایک جگہ ارشاد ہوا : ” پس چاہیے کہ اللہ نے جو رزق تمہیں عطا کیا ہے اسے شوق سے کھاؤ ، حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں اور چاہیے کہ اللہ کی نعمت کا شکر بھی بجا لاؤ اگر تم صرف اس کی عبادت کرنے والے ہو۔ جو کچھ تم پر حرام کیا گیا ہے وہ تو صرف یہ ہے کہ مردار جانور ، لہو ، سور کا گوشت اور وہ چیز جسے اللہ کے سوا کسی دوسری ہستی کیلئے پکارا جائے ، پھر جو کوئی ناچار ہوجائے اور نہ تو سرتابی کرنے والا ہو ، نہ حد سے گزر جانے والا ، تو اللہ بخشنے والا رحمت والا ہے۔ اور ایسا نہ کرو کہ تمہاری زبانوں پر جو جھوٹی بات آجائے بےدھڑک نکال دیا کرو اور حکم لگا دو ، یہ چیز حلال ہے اور یہ چیز حرام ہے ، اس طرح حکم لگانا اللہ پر افتراء پردازی کرنا ہے جو لوگ اللہ پر افتراء پردازیاں کرتے ہیں وہ کبھی فلاح پانے والے نہیں۔ بہت تھوڑے فائدے ہیں انہیں عذاب دردناک پیش آنے والا ہے۔ “ (النحل 16 : 114 ، 117) ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” اے مسلمانو ! تم پر حرام : کردیئے گئے ہیں مردار جانور ، خون ، سور کا گوشت ، وہ جانور جو غیر اللہ کے نام سے پکارا جائے ، گلا گھونٹ کر مارا ہوا ، چوٹ لگا کر مارا ہوا ، وہ جو بلندی سے گر کر مر جائے ، وہ جانور جو کسی کے سینگ مارنے سے مر جائے ، وہ جسے درندہ پھاڑ جائے مگر ہاں ! وہ جسے تم ذبح کرلو ، وہ جانور جو کسی تھان پر چڑھا کر ذبح کیا جائے اور یہ بات بھی کہ تیروں اور پانسوں سے آپس میں تقسیم کرو تو یہ گناہ کی بات ہے ، جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی تھی وہ آج تمہارے دین کی طرف سے مایوس ہوگئے ہیں پس ان سے نہ ڈرو بلکہ صرف مجھ ہی سے ڈرو ، آج کے دن میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کردیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کردی اور تمہارے لیے پسند کرلیا کہ دین { الاسلام } ہو ، پس دیکھو جو کوئی بھوک سے بےتاب ہوجائے یہ بات نہ ہو کہ دانستہ گناہ کرنا چاہے تو اللہ بخشنے والا اور رحمت رکھنے والا ہے۔ “ (المائدہ 5 : 3) ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” پس جس جانور پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اسے بلا تامل کھاؤ اگر تم اللہ کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو۔ اور تمہارے لیے کونسی بات روکنے والی ہے کہ جس جانور پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اسے نہ کھاؤ ؟ حالانکہ جو کچھ تم پر حرام کیا گیا ہے وہ اللہ نے کھول کر بیان کردیا ہے ، ہاں حالت کی مجبوری تمہیں جو کچھ کھلا دے وہ اس سے مستثنیٰ ہے اور بہت سے لوگ ہیں جو بغیر علم کے محض اپنی نفسانی خواہشوں سے لوگوں کو بہکاتے رہتے ہیں ، تمہارا پروردگار انہیں اچھی طرح جانتا ہے جو زیادتی کرنے والے ہیں۔ اور ظاہری گناہ ہو یا چھپا گناہ ہو ، ہر حال میں گناہ کی باتیں ترک کر دو جو لوگ گناہ کماتے ہیں وہ (انسانوں کی نگاہ سے اگرچہ چھپ جائیں لیکن) جو کچھ کرتے رہتے ہیں ضرور اس کا بدلہ پائیں گے۔ اور جس جانور پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا ہے اس کا گوشت نہ کھاؤ اس میں سے کھانا البتہ نافرمانی کی بات ہوگی اور دیکھو شیطان تو اپنے ساتھیوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے رہتے ہیں تاکہ تم سے کج بحثی کریں اگر تم نے ان کا کہا مان لیا تو پھر سمجھ لو تم بھی شرک کرنے والے ہوئے۔ “ (الانعام 6 : 118 ، 121) حقیقت یہ ہے کہ انسان بالطبع آزاد پیدا کیا گیا ہے غیر اللہ کے نام پر جانور ذبح کرنا اور نذر دینا یہ معنی رکھتا ہے کہ وہ اپنی آزادی دوسرے کی خاطر بیچ رہا ہے۔ حالانکہ یہ حق صرف اللہ کے لئے مخصوص تھا۔ اللہ تعالیٰ غیور ہے وہ کبھی اس بات کو پسند نہیں کرسکتا کہ اس کا بندہ کسی اور سے بھی تعلق بندگی رکھے۔ اسی لئے کوئی مسلمان ایسے جانور کا گوشت نہیں کھا سکتا۔ آج کل پیروں اور بزرگوں کے لئے جس قدر منتیں مانی جاتیں ہیں سب اسی حرمت میں داخل ہیں۔ اضطراری حالت میں ان چیزوں کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے مگر اس میں دو شرطیں لازم کردی گئی ہیں۔ انسان خود اس کی خواہش اور آرزو نہ کرے۔ قانون توڑنا اس کا مقصد نہ ہو اور کھاتے وقت اپنی ضرورت سے تجاوز نہ کرے ایسی صورت میں اس پر کوئی گناہ نہ ہوگا اور یہ اس کی رحمت ہے کہ گناہ کی چیز سے اضطراری حالت میں گناہ اٹھا لیا اور اللہ سے بڑھ کر کون انسان سے پیار کرنے والا ہے۔
Top