Urwatul-Wusqaa - Al-Israa : 108
وَّ یَقُوْلُوْنَ سُبْحٰنَ رَبِّنَاۤ اِنْ كَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُوْلًا
وَّيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں سُبْحٰنَ : پاک ہے رَبِّنَآ : ہمارا رب اِنْ : بیشک كَانَ : ہے وَعْدُ : وعدہ رَبِّنَا : ہمارا رب لَمَفْعُوْلًا : ضرور پورا ہو کر رہنے والا
اور پکار اٹھٹے ہیں کہ ہمارے پروردگار کے لیے پاکیزگی ہو ! بلاشبہ ہمارے پروردگار کا وعدہ اس لیے تھا کہ پورا ہو کر رہے
سجدہ میں گرنے والوں کی زبان کا ورد کیا ہے ؟ اللہ کی پاکیزگی اور ایفائے عہد کا تذکرہ : 126۔ ایسے لوگ جب سربسجود ہوتے ہیں تو ان کے دلوں اور دماغوں کی آواز اس کے سوا کچھ نہیں ہوتی کہ ہمارے پروردگار کا وعدہ پوراہو کر رہتا ہے اور ہمارے رب کی ہر بات جھوٹ کی آمیزش سے بالکل پاک ہے ۔ (سبحان ربنا) یعنی ہمارا رب ہر عیب سے پاک ہے ۔ وعدہ خلافی کا اس کے ہاں گزر نہیں ، سو جس کتاب کے نازل کرنے کا وعدہ اس نے جس نبی سے کیا تھا اس کو پورا کردیا ۔ اسلام میں عہد کی پابندی کو لازم اور ضروری قرار دیا گیا اور کہا کہ کسی سے جو وعدہ یا کسی قسم کا قول وقرار کرلیا جائے اس کو پورا کرنا ایک راست باز کا شعار ہے خود اللہ تعالیٰ نے اپنی نسبت یہ بار بار فرمایا کہ : (آیت) ” ان اللہ لا یخلف المیعاد “۔ (آل عمران : الرعد) (آیت) ” لا یخلف اللہ المیعاد “۔ (الزمر) (آیت) ” انک لا تخلف المیعاد “ (آل عمران) (آیت) ” وعداللہ لا یخلف اللہ وعدہ “۔ (الروم) (آیت) ” ولن یخلف اللہ وعدہ “۔ (الحج) (آیت) ” فلن یخلف اللہ عہدہ “۔ (البقرہ : ) (آیت) ” ومن اوفی بعھدہ من اللہ “۔ (التوبہ) بس جس طرح اللہ تعالیٰ اپنے وعدہ کا سچا اور اپنے عہد کا پکا ہے اسی طرح اس کے بندوں کی خوبیوں میں سے ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ کسی سے جو وعدہ کریں وہ پورا کریں اور جو قول وقرار کریں اس کے پابند رہیں ۔ سمندر اپنا رخ پھیر دے تو پھیر دے اور پہاڑ اپنی جگہ سے ٹل جائے تو ٹل جائے مگر کسی مسلمان کی یہ شان نہ ہو کہ منہ سے جو کہے وہ اس کو پورا نہ کرے اور کسی سے جو قول واقرار کرے اس کا پابند نہ رہے ، لیکن افسوس کہ اب مسلمانوں کی حالت بگڑی اور ہو جس طرح عہد کی پابندی کی اس وقت کوئی پروا نہیں کرتے اس طرح یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اللہ اور عہد کی پابندی آخر کیوں ؟ بھلا زور آور کا بھی کوئی عہد ہوتا ہے ؟ کیا وہ قادر وقدیر نہیں ؟ اس طرح وہ خود تو عہد پورا کرنے سے رہ چکے تھے لیکن انہوں نے اللہ تعالیٰ کو بھی کسی عہد کا پابند ماننے سے انکار کردیا اس کی تفصیل پیچھے سورة آل عمران کی آیت 9 ، سورة الرعد کی آیت 31 میں گزر چکی ہے وہاں سے ملاحظہ کریں اور آگے سورة الحج کی آیت 48 ‘ سورة الروم کی آیت 6 ‘ سورة الزمر کی آیت 20 میں بھی اس کو دیکھیں ۔
Top