Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 77
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَؕ
اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيَةً : نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
بلاشبہ اس میں ایمان رکھنے والوں کے لیے ایک بڑی نشانی ہے
بلاشبہ اس میں ایمان لانے والوں کیلئے بہت ہی نشانیاں ہیں : 77۔ اس میں ان لوگوں کیلئے جو اس کلام کو اللہ کا کلام سمجھتے ہیں بہت ہی نشانیاں ہیں ۔ اس سورت میں تین قوموں کے ایام ووقائع کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ ان کے انکار و بدعملی اور شرارت وسرکشی کا نتیجہ کیسے درد ناک عذابوں کی شکل میں ظاہر ہوا اس وقت لوط (علیہ السلام) کی آبادیوں کا ذکر ہوا جن کی آبادیوں پر عرب کے قافلے گزرتے تھے اور ان کی ہولناک ہلاکتوں کے مناظر ان کی نگاہوں سے اوجھل نہ تھے یعنی قوم لوط جس کی بستیاں عرب اور فلسطین کے درمیان شاہراہ عام پر واقع تھیں اس کے بعد قبیلہ مدین جس کی بستی بحر قلزم کے کنارے تھی اور حجاز سے فلسطین کی طرف جائیں تو ادھر ان کے کھنڈر راہ میں ضرور پڑتے تھے اور تیسری شہر حجر میں بسنے والی قوم یعنی قوم ثمود جس کا مقام بھی اس شاہراہ پر واقع تھا یعنی حجاز اور شام کی شاہراہ پر اور لوط (علیہ السلام) کے بعد انہی دونوں بستیوں کا ذکر آنے والا ہے ۔
Top