Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 74
فَجَعَلْنَا عَالِیَهَا سَافِلَهَا وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ سِجِّیْلٍؕ
فَجَعَلْنَا : پم ہم نے کردیا عَالِيَهَا : اس کے اوپر کا حصہ سَافِلَهَا : اس کے نیچے کا حصہ وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے برسائے عَلَيْهِمْ : ان پر حِجَارَةً : پتھر مِّنْ : سے سِجِّيْلٍ : سنگ گل (کھنگر)
پس ہم نے (لوط کی) وہ بستی زیرو زبر کر ڈالی اور پکی ہوئی مٹی کے پتھروں کی ان پر بارش کی
اس طرح وہ بستیاں زروزبر کرکے رکھ دی گئیں : 74۔ اس طرح ان بستیوں کا اوپر کا حصہ نیچے کر کے رکھ دیا گیا اور ان کو اس شق ہونے والے ٹکڑے کے اندر اوندھا گرا دیا گیا جس طرح دریا یا سمندر کی ” من “ یا ” منڈیر “ گرا کرتی ہے اور تاریخ آج تک ان کی ہلاکت و بربادی پر گواہ ہے چناچہ تورات میں ہے کہ ” تب خداوند نے سدوم اور عمورہ پر گندھک اور آگ خداوند کی طرف سے آسمان سے برسائی اور اس نے ان شہروں کو اور اس سارے میدان کو اور ان شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کچھ جو زمین سے اگا تھا نیست کردیا ۔ “ (پیدائش 19 : 24 ‘ 25) اور اس طرح قرآن کریم نے اس کی تفصیل میں گئے بغیر بیان فرما دیا کہ ان کا نام ونشان مٹا کر رکھ دیا ۔ اس طرح نہ ظالم رہے اور نہ ہی ان کا ظلم باقی رہا لیکن ان کی داستان آج بھی موجود ہے اور رہتی دنیا تک باقی رہے گی اور جو اس سے نصیحت حاصل کریں گے وہ آج بھی فائدہ میں رہیں گے ۔
Top