Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 58
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اِنَّآ : ہم بیشک اُرْسِلْنَآ : بھیجے گئے اِلٰى : طرف قَوْمٍ : ایک قوم مُّجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
اُنہوں نے کہا ہم ایک مجرم گروہ کی طرف بھیجے گئے ہیں
مہمانوں نے کہا ہمارا مقصد ایک اور اطلاع بھی ہے کہ ہم مجرموں کی طرف بھیجے گئے ہیں : 58۔ یہ مجرم کون ہیں ؟ اس سے مراد لوط (علیہ السلام) کی قوم ہے اور آگے آنے والی آیت میں اس کی پوری وضاحت بھی موجود ہے ، ہم لوط (علیہ السلام) کو مطلع کرنے کیلئے بھی بھیجے گئے ہیں ان کی قوم کی بداعتدالیوں کا یہ عالم ہے کہ اب ان کی ہلاکت کا وقت آچکا ہے ہم اس وقت کا الاؤنس کرنے کیلئے لوط (علیہ السلام) کے پاس جا رہے ہیں ۔ دوسری جگہ ابراہیم (علیہ السلام) کے جھگڑے کا ذکر بھی کیا گیا ہے اور پھر یہ بتایا گیا ہے کہ اب اللہ تعالیٰ کا وہ وعدہ آچکا ہے اس لئے اس طرح کا جھگڑا ایک بےفائدہ بات ہے اور انجام کار بھیجے گئے لوط علہن السلام کے پاس پہنچ گئے اور جو ہونا تھا وہ ہوگیا ۔
Top