Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 51
وَ نَبِّئْهُمْ عَنْ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَۘ
وَنَبِّئْهُمْ : اور انہیں خبر دو (سنا دو ) عَنْ : سے۔ کا ضَيْفِ : مہمان اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم
اور انہیں ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کا معاملہ بھی سنا دو
ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کا ذکر کیا جارہا ہے جنہوں نے بیٹے کی خوشخبری سنائی تھی : 51۔ ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کا وہی قصہ ہے جس میں سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کو آنے والوں نے علیک سلیک کی تو آپ اٹھے اور انکی میزبانی کیلئے بچھڑا بھون کر لائے لیکن انہوں نے اس کی طرف ہاتھ ہی نہ بڑھایا ‘ آپ کو خوف ہوا کہ مہمانوں نے ایسا کیوں کیا ؟ مہمان بھی بات کو سمجھ گئے تو انہوں نے کہا کہ ہم تو آپ (علیہ السلام) کو بیٹے کی خوشخبری دینے کیلئے آئے ہیں چناچہ انہوں نے آپ (علیہ السلام) کو یا آپ (علیہ السلام) کی اہلیہ کو بیٹے کی خوشخبری سنائی اور آپ (علیہ السلام) کے یہ بیٹے ہیں جن کا نام اسحاق رکھا گیا ، اس واقعہ کی پوری تفصیل ہم سورة ہود کی آیت 69 تا 75 میں بیان کر آئے ہیں وہاں سے ملاحظہ کریں اور سورة ہود اسی جلد میں ہے ۔
Top