Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 50
وَ اَنَّ عَذَابِیْ هُوَ الْعَذَابُ الْاَلِیْمُ
وَاَنَّ : اور یہ کہ عَذَابِيْ : میرا عذاب هُوَ : وہ (ہی) الْعَذَابُ : عذاب الْاَلِيْمُ : دردناک
اور بلاشبہ میرا عذاب بڑا دردناک عذاب ہے
میرے بندوں کو یہ بھی بتا دو کہ بلاشبہ میرا عذاب بھی بڑا دردناک ہے : 50۔ آخرت میں جزاوسزا تمام تر تمثیل ہوگی اور اس تمثیل کے دو معنی ہیں ایک یہ کہ جیسا عمل ہوگا اس کے مناسب ومشابہ اس کی جزا وسزا ہوگی مثلا قرآن کریم میں ہے کہ جو لوگ زکوۃ ادا نہیں کرتے یعنی اپنے مال کا میل کچیل مستحقین کو کھانے کیلئے نہ دے گا تو اس کو دوزخ میں زخموں کا دھو ون کھانے کو ملے گا اور ” لترتھوہر “ اس کی خوراک ہوگی ، وہ دولت مند جس کی دھوپ کی تپش سے بچنے کیلئے قصر ومحل اور پینے کیلئے ٹھنڈے سے ٹھنڈا پانی اور عزت کی جگہ عنایت کی گئی تھی اگر اس نے دنیا میں ان نعمتوں کے ملنے کا حق اس دنیا میں ادا نہ کیا تو دوسری دنیا میں اس کو یہ سامان ملے گا کہ وہ ” لو اور کھولتے پانی میں ہوں گے ‘ دھوئیں کے سایہ میں کہ نہ وہ ٹھنڈا ہوگا اور نہ ہی باعزت کیونکہ انہوں نے باعزت رہنے کی کیا قیمت ڈالی ۔ “ غور کیجئے کہ اس سے زیادہ اور دردناک عذاب کیا ہوگا ؟ حدیث میں ہے کہ اہل تکبر قیامت کے روز چیونٹیاں بنا کر اٹھائے جائیں گے جن پر ہر طرف سے ذلت و خواری چھائی ہوئی ہوگی ، معلوم ہوا کہ تکبر کی سزا ذلت و خواری سے ملے گی اور چیونٹیوں سے زیادہ حقیر و ذلیل کوئی ہستی اور بھی ہے ؟ یہ حدیث ترمذی کتاب الزہد والرقاق ص 410 پر ہے ، اس طرح ایک حدیث میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” جو بخل کرے گا قیامت کے روز اس کا مال سانپ بن کر اس کو ڈسے گا ۔ “ (صحیح بخاری) کیا یہ عذاب اہم نہیں ہے ؟
Top